ساہیوال، مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے ملزمان کے ورثاء احتجاجی مظاہرہ

پیر 6 اپریل 2015 21:20

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 اپریل۔2015ء) مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے ملزمان کے ورثاء کا جی ٹی روڈ بلاک کر کے پولیس کے خلاف شدید احتجاج اکلوتے بیٹے کے مارے جانے والی بیوہ ماں کا وزیر اعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ پو لیس کے مطا بق پولیس نے 3اشتہاری مجرمان معین منجلہ ‘قاسم علی عرف کاشی اوراشرف کو اتوار کے روز پیشی پر لے کر جا رہی تھی کہ کار سوار چار ملزما ن نے انہیں پولیس کی حراست سے چھڑا لیا اور تھانہ یوسف والا کے علاقہ ملنگ موڑکے قریب تینوں ملزمان مبینہ پولیس مقابلہ میں مارے گئے ۔

(جاری ہے)

جس پرمر نے وا لو ں کے سینکڑوں لو احقین نے جی ٹی رو ڈ بلا ک کر کے پو لیس کے خلا ف شدید احتجا ج کیا قاسم کی والدہ کا کہنا تھا کہ قاسم میرا اکلوتا بیٹا اور آخری سہارا تھا کیونکہ قاسم کا باپ اس وقت فوت ہو گیا تھا جب اس کی عمر 3سال تھی پولیس نے اسے اپنی ذاتی رنجش کی بنا پر مارا ہے جبکہ اشرف کے بھائی اکرم کا کہنا ہے کہ پولیس نے ہم سے 3لاکھ روپے بھی لئے کہ آپ کے بھائی کورہا کر دیا جائے گا میرے بھائی کو مارنے سے پہلے میرے والد اور دوسرے بھائی کو بھی گرفتار لیا اور میرے بھائی کو مارنے کے بعد کاروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا جبکہ معین کی والدہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے میرے بیٹے کو نا حق قتل کیا ہے مظاہرین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہما ر ے بچو ں کو پو لیس نے اپنی حر ا ست میں ما را ہے جی ٹی روڈ کئی گھنٹے بلا ک رہنے سے گا ڑیو ں کی میلو ں لمبی قطا رین لگ گئیں مجبوراً ٹریفک پولیس کو لاہور اور ملتان آنے والی ٹریفک کو براستہ نورشاہ لے جانا اور کچھ ٹریفک نہر لوئر باری دوآب کی سروس روڈ سے گزاری گئی پڑا جس سے نہ صرف مسافروں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا بلکہ انکا وقت بھی ضا ئع ہوا پڑا انہو ں وزیر اعلی ٰ پنجا ب سے مطا لبہ کیا ہے کہ ہمارے بچوں کو جعلی پولیس مقابلے میں مارنے والے پولیس افسران کے خلاف کاروائی کر کے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے لو احقین کا لا شیں لینے سے انکا ر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جب تک وزیر اعلیٰ پنجاب واقع کا نو ٹس نہیں لے لیتے تب تک احتجا ج جا ری رکھا جا ئے۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں