پنجاب کے شہر ساہیوال کے طلبہ اور اساتذہ 5 ماہ کی محنت کے بعد ماحول دوست کار بنانے میں کامیاب ہوگئے

ہفتہ 17 جنوری 2015 16:33

ساہیوال(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جنوری 2015ء) پنجاب کے شہر ساہیوال کے طلبہ اور اساتذہ 5 ماہ کی محنت کے بعد ماحول دوست کار بنانے میں کامیاب ہو ئے۔نیلے رنگ کی ایک سیٹ والی کار کی تیاری میں 3 لاکھ 50 ہزار روپے کے اخراجات آئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سواری کی تیاری میں ساہیوال کی کامسیٹس یونیورسٹی کے میکینیکل انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے طلبہ اور اساتذہ نے مشترکہ طور پر کام کیامذکورہ کار فلبائن کے شہر منیلا میں ہونے والے ’منیلا انٹرنیشنل آٹو شو 2015‘ میں پاکستان کی نمائندگی کیلئے بھی بھیجی جائے گیماحول دوست کار کا نام ’رش‘ (RUSH) رکھا گیا ۔

میکینیکل ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر ضیاء الدین کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ کار کی تیار سال آخر کے طلبہ کا پروجیکٹ تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ کا ہدف کم قیمت متعدد خصوصیات کی کار تیار کرنا تھا۔ڈاکٹر ضیاء الدین نے کہاکہ کار ’رش‘ بنانے والے 8 طلبہ کے گروپ کی سربراہی ان کے استاد طاہر آصف کر رہے تھے کار بنانے والی ٹیم نے اس میں 70 سی سی کا انجن استعمال کیا جبکہ اس کی باڈی ہلکے فائبر گلاس سے بنائی گئی ہے۔

کار کے ڈئزائنر طاہر آصف نے کہا کہ ’رش کی 9 فٹ لمبی، 4فٹ اونچی اور 4 فٹ ہی چوڑی ہے جبکہ یہ ایک لیٹر پٹرول میں 60 کلومیٹر کا راستہ طے کر سکتی ہے۔اس وقت کار کا وزن 200 کلو گرام ہے جس میں ایک شخص کے بیٹھنے کی گنجائش ہے البتہ اس کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔کراچی سے خصوصی طور پر ساہیوال آنے والی شیل پاکستان کی ترجمان افشین نے بتایا کہ کار کی تیاری کے دوران گزشتہ 5 ماہ سے ہم تمام مراحل دیکھ رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ’رش‘ بنانے والی پوری ٹیم کو منیلا آٹو شو میں بھیجا جائیگا یہ کار ان 14 گاڑیوں میں شامل ہو گی جن کو اسپانسر کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں