نواز شریف نے مذاکرات کی پیش کش کی ہے ،کسی بھی صورت بات کرنے کو تیار نہیں، عمران خان

ہفتہ 15 نومبر 2014 21:27

ساہیوال (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 15نومبر 2014ء ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف نے مذاکرات کی پیش کش کی ہے ،لیکن کیا نوازشریف ایک اشتہاری سے بات چیت کے خواہشمند ہیں ؟اگر میں وزیر اعظم ہوتا تو کسی اشتہاری سے بات چیت نہ کرتا، وزیراعظم سے کسی بھی صورت بات کرنے کو تیار نہیں،تین باروزیراعظم بننے اور25 سال سے صوبوں میں باریاں لینے والوں کوقوم سمجھ گئی اب الیکشن کمیشن اور عدلیہ بتائے دھاندلی سے آنے والی حکومت ہمیں کس طرح انصاف دے گی،حکمران قوم کو اپنا غلام بنانے کی تیاری کر رہے ہیں، میری ٹیم بات کرنے کو تیار ہے جس میں 5 نکات پر اتفاق ہوگیا تھا لیکن انصاف لئے بغیر دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا،پاکستان میں انصاف کا کوئی ادارہ ہمیں انصاف نہیں دے رہا۔

ان خیالات کاا ظہار ا نہوں نے ہفتہ کے روز ساہیوال میں تحریک انصاف کے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمران قوم کو اپنا غلام بنانے کی تیاری کر رہے ہیں، نواز شریف مجھے ملاقات کے لئے بلارہے ہیں کیا وہ ایک اشتہاری سے بات کرنا چاہتے ہیں جبکہ ایک طرف بلاتے ہیں اور دوسری طرف وارنٹ نکال دیتے ہیں، وزیراعظم سے کسی بھی صورت بات کرنے کو تیار نہیں تاہم میری ٹیم بات کرنے کو تیار ہے جس میں 5 نکات پر اتفاق ہوگیا تھا لیکن انصاف لئے بغیر دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاوٴن میں وزیراعظم اور وزریراعلی پنجاب نامزد ہیں لیکن کسی کے خلاف وارنٹ جاری نہیں ہوا، میں نے زندگی بھر کوئی جرم نہیں کیا تو وارنٹ کیسے نکل آئے، مجرم میں نہیں بلکہ نواز شریف ہیں جن پر منی لانڈرنگ کے حلف نامے موجود ہیں۔چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پولیس کے ذریعے سب سے زیادہ انتقامی کارروائی پنجاب میں ہوتی ہے، شریف برادران پولیس کو استعمال کر کے اپنے مقاصد حاصل کرتے ہیں جبکہ سندھ میں بھی آصف زرداری اپنے مخالفین کے خلاف پولیس کا استعمال کرتے ہیں، اقتدار میں آکر پولیس کو سیاست سے پاک کردیں گے، کبھی قرضہ لیں گے اور نہ بھیک مانگیں گے، اگر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا پیسہ واپس آگیا تو کبھی آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی ، یہ ملک خوددار ملک بنے گا اور وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری سے ٹیکس لے کر دکھاوٴں گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا اپنے صوبے کا حق لینے کے لئے وفاق کے خلاف سپریم کورٹ جانے کی تیاری کر رہے ہیں، وزیراعظم پورے ملک کے وزیراعظم نہیں اور وہ صوبے کا حق نہ دے کر تحریک انصاف کی حکومت کو ناکام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انھوں نے قوم سے اپیل کہ 30 نومبر کو میرے لیے نہیں ، اپنے لیے گھروں سے باہر نکلو، عوام آج بھی گھروں سے باہر نہ نکلے تو حالات کبھی نہیں بدلیں گے۔

آج عوام تعلیم ، روز گار، صاف پانی سے محروم ہیں ، عوام کے پاس صرف ووٹ کی طاقت کے سوا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت آتی ہے اور انصاف کے تمام دروازے بند ہو جاتے ہیں۔ مغرب میں دھاندلی سے آنے والی حکومت ایک ماہ نہیں چل سکتی ، ملک میں صرف ظلم کا نظام چل رہا ہے ، پاکستانیو سن لو فیصلے کی گھڑی آ گئی۔ مودی آج پاکستان کے خلاف بڑھکیں مار رہا ہے لیکن اپنی عوام کے لیے کام کر رہا ہے۔

اللہ تعالیٰ نے جہاد کا حکم اس لے دیا تاکہ ہم ظلم کے خلاف کھڑے ہوں لیکن جب قوم ظلم کے سامنے سر جھکا لے تو وہ ایسے حکمرانوں کی غلام بن جاتی ہے۔انھون نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ قوم جاگ اٹھی ہے، چھ مرتبہ صوبے اور تین مرتبہ وفاق میں باریاں لینے والے کو سمجھ گئی ہے، عمران خان نے کہا کہ حکمران ملک کو قرضے میں ڈبو رہے ہیں اگر چار سال بعد پتہ چلے کہ موجودہ حکومت دھاندلی سے آئی تو ذمہ دار کون ہوگا۔

جب تک عوام حقوق کے لیے کھڑے نہیں ہوں گے حکمران ان کو بھیڑ ، بکریاں سمجھتے رہیں گے۔ حکومت نے ہر جگہ لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے۔67 سال سے ایک ہی طبقہ چہرے بدل کر حکومت کر رہا ہے۔ انتخابات میں دھاندلی کے ثبوت سامنے آ چکے ہیں۔ نئے پاکستان میں میاں نواز شریف اور آصف زرداری سے بھی ٹیکس اکٹھا کر کے دکھاؤں گا جب بھی الیکشن ہوں گے ملک میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کرائیں گے، میرٹ ہی ترجیح ہوگی، سفارشی کلچر کا خاتمہ کر دیں گے ، الیکشن میں دھاندلی کرنے والوں کو سزا دی جائے۔

پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہیں ، ان کو وطن واپس لے کر آئیں گے، نوجوان بھی ہماری ترجیح ہیں جن کو سستے قرضے دے کر طاقت میں لایا جا سکتا ہے۔ ایسا وقت جلد آنے والا ہے کہ بیرون ملک کے لوگ پاکستان میں نوکری ڈھونڈنے آئیں گے۔ خیبرپختو نخوا کی نیب کو پاکستان بھر میں لے کر آئیں گے۔

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں