ساہیوال، تہرے قتل کیس میں جرم ثابت ہونے پر دو ملزمان کو سزائے موت

ہفتہ 5 جولائی 2014 18:49

ساہیوال (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 5جولائی 2014ء) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ساہیوال ارشد حسین بھٹہ نے ایک ہی خاندان کے تین افراد تہرے قتل کا فیصلہ سناتے ہوئے د وملزموں ظہور احمد اور اصغر علی کو سزائے موت اور چار چار لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی جرمانہ کی رقم تین مقتولین کو چار چار لاکھ روپے فی کس بطور معاوضہ دی جائے گی دونوں مجرموں کو 25-25سال قید کی مزید سزا اور چار چار لاکھ روپے جرمانہ ۔

استغاثہ کے مطابق 17مارچ 2006ءء کو جب ضلع کچہری ساہیوال سے اپنے چک محمدعلی، حامد علی اور نوشیر علی تینوں کزن قتل کے مقدمہ میں پیشی عدالت سے بھگت کر واپس نورشاہ جارہے تھے تو 88/6-Rشرقی میں موٹر سائیکل پر تعاقب کرتے ہوئے دونوں ملزموں ظہور احمد اور اصغر علی نے رائفلوں سے اندھا دھند فائرنگ کر کے ہلاک کردیا تھا مقتولین کے ایک بھائی نے انکے بھائی کو قتل کردیا تھا پولیس تھانہ فرید ٹاؤن نے مقدمہ درج کر کے دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا ۔

(جاری ہے)

ادھر ایڈیشل سیشن جج ساہیوال شہباز احمد نے فرید ٹاؤن میں ایک راہ گیروقاص کے مقدمہ قتل کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم مدثر کو عمر قید بامشقت کی سزااور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ۔ استغاثہ کے مطابق عرصہ پانچ سال قبل فرید ٹاؤن میں مدثر گروپ اور حنیف گروپ ایک دوسرے پر فائرنگ کررہے تھے کہ راہ گیر وقاص مدثر کی گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا تھا مدثر گروپ اور حنیف گروپ نے صلح کر لی جبکہ عدالت نے راہ گیر کو قتل کرنے کے الزام میں ملزم مدثر کو عمر قید بامشقت اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنادی ۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں