ہائی کورٹ ملتان بنچ نے جعلی پولیس مقابلہ میں ہلاک ہونے والے نوجوان کے قتل کا مقدمہ ایس ایچ اوتھانہ فرید ٹاؤن سمیت 6پولیس افسران کے خلاف درج کرنے کا حکم دے دیا

ہفتہ 16 فروری 2013 22:28

ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔16فروری۔2013ء) ہائی کورٹ ملتان بنچ کے دو ججوں جسٹس اعجاز احمد اور جسٹس سید افتخار حسین شاہ پر مشتمل ڈویژن بینچ نے ایک جعلی پولیس مقابلہ میں چک97/6آر کے قریب ایک نوجوان اکرم عرف اکری کی ہلاکت قتل کا مقدمہ تھانہ فرید ٹاؤن ساہیوال کے ایس ایچ او انسپکٹر ملک امانت اور دیگر پانچ پولیس افسروں کے خلاف درج کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔

(جاری ہے)

ان پولیس افسروں پر الزام ہے لگایاگیا ہے کہ ان پولیس افسران نے یکم اکتوبر2012ء کو علی الصبح حافظ طاہرالرحمن کے بھائی اکرم عرف اکری کو ایک بوگس پولیس مقابلہ میں ہلاک کردیاتھا جس پر سیشن جج ساہیوال نے 16اکتوبر2012ء کو ذمہ دار6پولیس افسروں کے خلاف جعلی پولیس مقابلہ میں اکرم عرف اکری کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے لیکن اس فیصلہ کے خلاف ہائیکورٹ کے سنگل جج نے14نومبر2012ء کو اپیل منظور کرکے روک لیا اب حافظ طاہرالرحمن کی اپیل پر ہائی کورٹ کے سنگل جج کے فیصلہ کو کالعدم قراردے کر سیشن جج ساہیوال کے فیصلہ کو بحال کرکے پولیس اہلکاروں کے خلاف اکرم عرف اکری کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں