محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ساہیوال ڈویژن نے ساڑھے 7 ہزار سے زائد پرائیویٹ سکولوں کو ٹیکس کے نوٹس بھیج دئیے،پندرہ سے بیس بیس سال پرانیٹیکس عائد کر کے 10 ہزار سے 2 لاکھ روپے ٹیکس کے نوٹس بھیج دئیے، پرائیویٹ سکولز اونرز ایسوسی ایشن ساہیوال ڈویژن نے کمشنر آفس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کر دیا

جمعرات 31 جنوری 2013 19:15

ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔31جنوری۔ 2013ء) محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ساہیوال ڈویژن نے ساہیوال ‘ پاک پتن اور اوکاڑہ کے ساڑھے 7 ہزار سے زائد پرائیویٹ سکولوں کو پندرہ سے بیس بیس سال پرانے پیشہ وارانہ ٹیکس عائد کر کے فی سکول 10 ہزار سے 2 لاکھ روپے ٹیکس کے نوٹس بھیج دئیے‘ جبکہ ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ساہیوال ریجن ایم شیروانی کے رویہ کیخلاف پرائیویٹ سکولز اونرز ایسوسی ایشن ساہیوال ڈویژن نے پیشہ وارانہ ٹیکس کی وصولی کے نام پر لوٹ کھسوٹ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے احتجاجی تحریک چلانے ‘ کمشنر آفس ساہیوال میں دھرنا دینے اور احتجاجی مظاہروں کا اعلان کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ساہیوال ڈویژن نے ساہیوال ‘ پاک پتن اور اوکاڑہ کے ساڑھے 7 ہزار سے زائد پرائیویٹ سکولوں کو 15 سے 20 سال پرانے پیشہ وارانہ ٹیکس عائد کر کے فی سکول 10 ہزار سے 2 لاکھ روپے ٹیکس کے نوٹس جاری کئے ہیں ۔

(جاری ہے)

محکمہ نے مقررہ مدت کے اندر پیشہ وارانہ ٹیکس ادا نہ کرنے والے سکولوں کو سیل کرنے کی ہداسیت بھی جاری کی ہیں۔

دوسری جانب پرائیویٹ سکولز اونرز ایسوسی ایشن ساہیوال ڈویژن کے عہدیداروں آصف دلشاد ‘ اعجاز کمیانہ ‘ عزیز الحق گورایہ اور شیخ راحیل آزاد نے ہنگامی پریس کانفرنس میں ڈائریکٹر ایکسائز پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ انہو ں نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے رواں سال پیشہ وارانہ ٹیکس ایک ہزار وپے سالانہ لگایا گیا ہے لیکن 30,30 سال پرانے سکولوں سے دس سے پندرہ سال کے پرانے ٹیکس کے نما پر نوٹسز جاری کر دئیے ہیں جو کہ سراسر ناانصافی جبکہ ڈائریکٹر ایکسائز کا عملہ مک مکا کے بعد ایک ایک سال کا ایک ایک ہزار وپے ٹیکس وصول کر رہاہے او رلوٹ مار کیلئے نوٹس جاری کئے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے اور ڈائریکٹر ایکسائز کو معطل کر کے سیکرٹری پنجاب سے انکوائری کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیاہے۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں