جمعیت علمائے اسلام کی مرکزی شوری کی سفارشات صدر زرداری کو ملاقات میں پیش کردیں ،پاکستان کو مشرف کی ون مین شو پالیسی کو ختم کر کے امریکہ سے تعلقات پر نظر ثانی کرنی چاہئے ، فضل الرحمن

اتوار 5 جولائی 2009 20:38

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5جولائی۔2009ء) مولانا فضل الرحمن اور جمعیت العلمائے اسلام پاکستان نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام کی مرکزی شوری کی سفارشات صدر پاکستان آصف زرداری کو ملاقات میں پیش کردی ہیں، جن میں پاکستان کو جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی ون مین شو پالیسی کو ختم کر کے امریکہ سے تعلقات پر نظر ثانی کرنی چاہئے ، عالمی دہشتگردی کی جنگ میں اتحادی کا کردار ادا کرنے سے قبل پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد پر عمل درآمد کیا جائے گا ، انہوں نے آج یہاں حافظ طارق مسعود کی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید بتایا کہ ڈرون حملوں سے پاکستان کی خود مختاری متاثر ہوتی ہے ، اس لئے فی الفور بند کرائے جائیں ، پارلیمنٹ کی داخلہ اور خارجہ امور کی کمیٹیوں کی سفارشات پر عملدرآمد کیلئے اجلاس بلائے جائیں ، انہوں نے کہا کہ 1973ء کے آئین کی 17 ویں ترمیم کے خاتمے کیلئے پارلیمنٹ کی کمیٹی کے ایجنڈے پر اسلامی نظام کے نفاذ کی شقوں کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ صوبہ سرحد اور بلوچستان میں حکومت کو دوہری پالیسی ختم کرنی چاہئے ، حکومت ایک طرف بلوچستان میں معافی مانگ رہی ہے اور دوسری طرف صوبہ سرحد میں سرحد بے گناہ لوگوں کا قتل عام اور صوبہ حالت جنگ میں ہے ، بیس لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور اپنے ہی ملک میں مہاجرین کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ، انہوں نے واضح کیا کہ صدر آصف زرداری سے اپنی ملاقات میں اپنی پارٹی کے حومت میں ہونے کے باوجود اپنے تحقیقات سے آگاہ کردیا ہے ، مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ جمعیت العلمائے اسلام نئے صوبے بنانے کی مخالف ہے پہلے چاروں صوبوں کو حکومت صوبائی خود مختاری تو دے نہیں سکتی اور انہیں حقوق دینے کی بجائے نئے صوبوں کا شوشہ چھوڑا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ ملکی حالات کی خرابی میں غیر ملکی ہاتھ سے زیادہ اندرونی ہاتھ ہے ، اس لئے ہمیں اندرونی معاملات کو درست کرنا چاہئے ۔

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں