دہشتگردوں کےخاتمے کیلئے افغان اسٹیک ہولڈرزفوری اقدامات اٹھائیں،پاک فوج کاانتباہ

پاکستان نےاپنےحصے کاکام کیا،افغانستان بھی اپنی ذمہ داری نبھائے،پاکستان سرحد پاردہشتگردی کی بھاری قیمت چکا رہا ہے،سکیورٹی فورسزکے جوانوں اورشہریوں کی جانیں قیمتی ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 13 نومبر 2017 19:52

دہشتگردوں کےخاتمے کیلئے افغان اسٹیک ہولڈرزفوری اقدامات اٹھائیں،پاک فوج کاانتباہ
راولپنڈی(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔13 نومبر2017ء) : ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے خبردارکیا ہے کہ دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے افغان اسٹیک ہولڈرزاقدامات اٹھائیں، پاکستان نے اپنے حصے کاکام کیا،افغانستان بھی اپنی ذمہ داری نبھائے،پاکستان سرحد پاردہشتگردی کی بھاری قیمت چکارہاہے،سکیورٹی فورسزکے جوانوں اور شہریوں کی جانیں قیمتی ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور کے مطابق پاک افغان سرحد پردہشتگردوں سے علاقے خالی کرواکے باڑ لگارہے ہیں۔جبکہ پاک افغان سرحد پرسکیورٹی فورسزمیں اضافہ کیاجارہاہے۔پاکستان نے افغان سرحد پرباڑلگائی اور چیک پوسٹیں بنائیں۔افغانستان بھی بارڈرسکیورٹی میں اضافہ کرے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے اپنے حصے کاکام کیااور اپنے علاقے میں تمام علاقے کلیئرکروالیے ہیں۔

(جاری ہے)

افغانستان بھی اپنی ذمہ داری نبھائے۔افغانستان کی طرف سے تمام اسٹیک ہولڈرزکوفوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔افغانستان میں دہشتگردوں کی پناگاہوں کے خاتمے کی ضرورت ہے۔ترجمان پاک فوج نے کہاکہ سکیورٹی فورسزکے جوانوں اور شہریوں کی جانیں قیمتی ہیں۔ واضح رہے فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آج افغانستان سے دہشت گردوں نے باجوڑ ایجنسی کے سرحدی علاقے میں چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں کیپٹن جنید حفیظ اور سپاہی رحیم جام شہادت نوش کرگئے اور چار اہلکار زخمی ہوئے ۔

آئی ایس پی آرکے مطابق پاک فوج نے اس حملے کا موثر جواب دیتے ہوئے دس دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا اوران کے دیگر ساتھی لاشیں چھوڑ کر افغانستان کی جانب فرار ہوگئے ،فرار ہوتے ہوئے متعدد دہشت گرد زخمی بھی ہوئے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق افغانستان کی اپنے علاقے میں کوئی رٹ نہیں جس کی وجہ سے افغانستان سے ایسے حملے ہورہے ہیں ۔دوسری جانب دفتر خارجہ نے باجوایجنسی میں چیک پوسٹ پردہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔

واضح رہے کہ پاک افغان سرحد پر افغانستان کے علاقوں میں حکومتی رٹ نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گرد باآسانی پاکستانی سرحدوں پر حملہ کرتے ہیں ۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے افغان سرحدی علاقے سے دہشت گردوں کی فاٹا میں خیبر ایجنسی کی وادی راجگال میں فائرنگ سے ایک فوجی جوان سپاہی محمد الیاس شہید ہوگئے تھے تاہم پاک فوج کی جانب سے دہشت گردوں کو بروقت اور بھرپور جواب دیا گیا جس میں 5 دہشت گرد ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی یاد رہے کہ رواں برس 15 جون کو پاک فوج نے خیبرایجنسی کے تمام علاقوں میں دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کے لیے آپریشن خیبر 4 کا آغاز کیا تھا۔ علاوہ ازیں سرحد پار سے آنے والے شدت پسندوں کو روکنے کے لیے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا کام بھی کیا گیا۔ یوا ین پی کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ دونوں باڑ کی تنصیب پر جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے نصب ہوجانے کے بعد دہشت گردوں کی نقل و حرکت ختم ہوجائے گی اور پہاڑی مقامات پر چیک پوسٹس بنانے سے دہشت گردوں پر کڑی نظر رکھی جاسکے گی۔

حال ہی میں افغانستان میں تعینات پاکستانی سفارت خانے کے رکن کو نامعلوم دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے شہید کیا، افغان صدر نے پاکستانی شہری کے قتل کی تحقیقات کرنے اور ملزموں کو قرار واقعی سزا دینے کی یقین دہانی کروائی۔ قبل ازیں رواں برس متعدد بار افغان سرزمین سے پاکستان پر حملے کیے جاتے رہے، جن میں کئی فوجی جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا تاہم ہر بار پاک فوج نے اپنی پیشہ وارانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوابی کارروائی میں دشمن کو خاموش ہونے پر مجبور کیا۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں