پاکستان رینجرز اور بی ایس ایف کے درمیان نئی دہلی میں جاری اجلاس اختتام پذیر

،بارڈر مینجمنٹ کے معاملات پر بات چیت اجلاس میں سرحد پر معمولی نوعیت کے معاملات مقامی کمانڈرز کی سطح پر حل کرنے پر اتفاق سرحد پر سمگلنگ روکنے کے لیے موثر اقدامات بھی زیر بحث آئے، بلااشتعال فائرنگ روکنے کیلئے 2003 کے جنگ بندی معاہدے کا موثر نفاذ یقینی بنانا ہوگا،بلا اشتعال فائرنگ کے واقعات میں انسانی جانوں کے ضیاع کا معاملہ بھی اٹھایا گیا، ورکنگ بائونڈری اور سرحد پردفاعی تنصیبات کی تعمیر کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال، دفاعی تعمیرات سے متعلق معاملات فوری حل کرنے اورقیدیوں کی جلد رہائی کیلئے قانونی عمل کو تیز کرنے پر اتفاق ،اجلاس میں بھارتی جیلوں میں قید غلطی سے سرحد پار کرنے والوں اور ماہی گیروں کا معاملہ بھی اٹھایا گیا،آئی ایس پی آر

جمعہ 10 نومبر 2017 18:37

نئی دہلی /راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 نومبر2017ء) پاکستان رینجرز اور بی ایس ایف کا تین روزہ اجلاس نئی دلی میں ختم ہوگیا،اجلاس میں سرحد پر معمولی نوعیت کے معاملات مقامی کمانڈرز کی سطح پر حل کرنے پر اتفاق ہوا اور سرحد پر سمگلنگ روکنے کے لیے موثر اقدامات بھی زیر بحث آئے۔جمعہ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان رینجرز اور بی ایس ایف کا تین روزہ 44واں اجلاس نئی دہلی میں ختم ہوگیا،پاکستان رینجرز اور بی ایس ایف کا اجلاس خوشگوار اور دوستانہ ماحول میں ہوا،اجلاس میں سرحد پر معمولی نوعیت کے معاملات مقامی کمانڈرز کی سطح پر حل کرنے پر اتفاق ہوا اور سرحد پر سمگلنگ روکنے کے لیے موثر اقدامات اور بارڈر کراسنگ کے معاملات بھی زیر بحث آئے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کہا گیا کہ بلااشتعال فائرنگ روکنے کیلئے 2003 کے جنگ بندی معاہدے کا موثر نفاذ یقینی بنانا ہوگا۔بلا اشتعال فائرنگ کے واقعات میں انسانی جانوں کے ضیاع کا معاملہ بھی اٹھایا گیا،اجلاس میں ورکنگ بائونڈری اور سرحد پردفاعی تنصیبات کی تعمیر کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور دفاعی تعمیرات سے متعلق معاملات فوری حل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

بھارتی جیلوں میں قید غلطی سے سرحد پار کرنے والوں اور ماہی گیروں کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔فریقین میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا کی قیدیوں کی جلد رہائی کیلئے قانونی عمل کو تیز کیا جائے گا۔اجلاس کے نتیجہ خیز ہونے سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا اور دونوں ملکوں کی عوام اور بارڈر فورسز کے مسائل میں کمی ہوگی۔اجلاس سے دونوں ملکوں کی عوام اور بارڈر فورسز کے مسائل میں کمی ہوگی۔یہ اجلاس پاکستان اور بھارت میں سالانہ بنیاد پر منعقد ہوتا ہے ۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں