ملک میں ایک منصوبہ کے تحت بحران پیدا کیا جارہا ہے اور غیر جمہوری قوتوں کو برسراقتدار لانے کی کوشش کی جارہی ہی,عثمان خان کاکڑ

جمعہ 23 فروری 2018 19:16

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2018ء)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر عثمان خان کاکڑ نے کہا ہے کہ ملک میں ایک منصوبہ کے تحت بحران پیدا کیا جارہا ہے اور پلان یہی ہے کہ ملک میں جمہوری نظام کا خاتمہ کرکے غیر جمہوری قوتوں کو برسراقتدار لانے کی کوشش کی جارہی ہے اگر سپریم کورٹ فیصلہ دیتا تو یہ فیصلہ سینٹ انتخابات کے بعد بھی دے سکتے ہیں پارٹی سربراہ پارٹی کے عہدیدار اور کارکن منتخب کر سکتے ہیں کوئی اور پارٹی سربراہ کو منتخب کرنے کا اختیار نہیں رکھتا اس ملک کی قسمت میں جمہوریت ہے نہیں کاش فیصلے میرٹ پر ہوتے تو ان کی حوصلہ افزائی ہوتی ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی نے پہلے ہی پیشن گوئی کی تھی کہ ملک میں بحرانی صورتحال کی کیفیت پیدا کی جارہی ہے پلان وہی ہے کہ غیر جمہوری قوتیں آجائیں صدارتی نظام یا قومی حکومت تشکیل دیکر جمہوریت کو سبوتاژ کریں گے اس سے قبل عام انتخابات اور سینٹ انتخابات کو بھی التواء کا شکار کیا جارہا ہے جس کا افتتاح بلوچستان سے کیا گیا اور عدم اعتماد کی تحریک لاکر جمہوری حکومت کو ختم کر دیا گیا اور ہمارے صوبہ سے ہی سینٹ انتخابات میں آزاد امیدواروں کو کھڑا کرکے خرید وفروخت کر دی گئی اور افسوس اس بات پر ہے کہ اپنے ہی ممبران کو پیسوں پر لیا جارہا ہے بلوچستان کے بعد خیبرپختونخوا کراچی اور فاٹا میں بھی سینٹ انتخابات کے لئے خرید و فروخت کا سلسلہ شروع کردیا گیا فائدہ کوئی اور اٹھائے گا بدنام سیاستدان اور اراکین اسمبلی ہونگے لہٰذا جس طرح صوبہ میں جن لوگوں نے کردار ادا کیا ہے وہ اسمبلی اور سینٹ کی توہین کررہے ہیں عدالتی فیصلہ یہ نہیں ہوتا کہ کسی پارٹی سربراہ کو نااہل کریں بلکہ پارٹی سربراہ وہ لوگ منتخب کرتے ہیں جن کا پارٹی سے تعلق ہے کوئی اور پارٹی سربراہ کو منتخب نہیں کرسکتا قانون سازی پارلیمنٹ کرے گی کسی اور کے پاس قانون سازی کا اختیار نہیں ہے پارلیمنٹ کو کمزور کیا گیا تو اس کے منفی اثرات مرتب ہونگے انہوں نے کہا کہ سینٹ انتخابات کی خرید و فروخت پر الیکشن کمیشن کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے اور سپریم کورٹ اس کا نوٹس کیوں نہیں لیتا ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں