صوبائی زیر داخلہ کا کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کی ہلاکت کا دعویٰ

منگل 8 ستمبر 2015 13:53

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء)صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ ہلاک ہوگئے ہیں منگل کو سول سیکریٹریٹ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر داخلہ بلوچستان نے انکشاف کیا کہ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ ایک آپریشن میں مارے گئے ہیں جب اْن سے اللہ نذر بلوچ کی ہلاکت کی تصدیق سے متعلق پوچھا گیا تو سرفراز بگٹی نے کہاکہ حکومت کے پاس غیر مصدقہ اطلاعات ہیں،کیوں کہ ان کے زندہ رہنے کے کوئی شواہد سامنے نہیں آرہے ۔

وزیر داخلہ نے بتایا کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے متعدد آپریشنز کیے گئے جبکہ اللہ نذر بلوچ کے آبائی علاقے آواران میں کیے گئے 7، 8 آپریشنز کے بعد اْن کا بچنا مشکل ہے۔

(جاری ہے)

سرفراز بگٹی نے بتایا کہ حساس اداروں اور فرنٹیئر کور (ایف سی) نے بلوچستان کے علاقے دالبندین میں کارروائی کرکے مبینہ دہشت گردوں کا کمیونیکشن سسٹم تباہ کردیا ہے، کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 7 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے جن کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور 600 غیر ملکی سمیں برآمد بھی کی گئی ہیں جن میں افغان اور ایرانی سمیں بھی شامل ہیں۔

بلوچستان کے ڈسٹرکٹ آواران کے علاقے ماشکی کے ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے بائیں بازو کی قوم پرست تنظیم بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (بی ایس او) سے سیاسی کیریئر کا آغاز کیاتاہم فروری 2002 میں بی ایس او میں اپنا علیحدہ دھڑا بنالیا اور بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے نام سے بلوچستان کی علیحدگی کی کوشش شروع کردیں۔بی ایل ایف نے رواں برس اپریل میں تربت میں 20 مزدوروں کے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی۔

قلعہ سیف اللہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں