آئین سے آمرانہ ترامیم کو 18ویں ترمیم میں ختم کر کے ملک میں پارلیمنٹ کی بالادستی اور عوام کی حکمرانی کو تسلیم اور قوموں کے اختیار میں اضافہ کیا گیا،پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی

منگل 9 ستمبر 2014 23:22

قلعہ سیف اللہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9ستمبر 2014ء ) صوبائی وزیر اطلاعات اور پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ تاریخ نے ثاب کیا ہے کہ خان شہید عبدالصمد خان، میر غوث بخش بزنجو کا نظریہ فکر موقف درست بلکہ ایوبی، یحیٰی، ضیائی اور مشرف آمریت ملک کے عوام کے جمہوری ، سیاسی حقوق پر ڈاکہ تھا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے قلعہ سیف اللہ میں نواب محمد ایاز خان جوگیزئی کی جانب سے دئیے گئے ظہرانے کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ اگر ملک کے آئین کو چھیڑا گیا تو پھر پاکستان میں آباد قوموں کو جوڑنا ممکن نہیں ہوگا، انہوں نے کہا کہ 73کے آئین میں آمروں کے آمرانہ ترامیم کو 18ویں ترمیم میں ختم کر کے ملک میں پارلیمنٹ کی بالادستی اور عوام کی حکمرانی کو تسلیم اور قوموں کے اختیار میں اضافہ کیا گیا، آمریت کے راستے بند ہوگئے ، اب اقتدار میں آنے کے تمام راستے آئین کے ذریعے ہی طے ہو سکتے ہیں، غیر آئینی مطالبات اور دھرنوں سے کوئی اقتدار میں نہیں آ سکتا ہے، اب اقتدار میں آنے کے شارٹ کٹ راستے بند ہو گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور ڈاکٹرز اپنی قومی ذمہ داریوں کا احساس کریں جو ملازم تنخواہ لے گا اسے ڈیوٹی پر آنا ہوگا۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں حکومت ایسے حال میں ملی جیسے کسی گھر میں خودکش حملہ ہو اور اس کی کوئی چیز سلامت نہ رہی ہو ، تمام ادارے، محکمے تباہ و برباد کر دئیے گئے تھے، منصوبوں کے لیے مختص رقم کا بڑا حصہ جیبوں کی نظر ہو رہا تھا، اب جو بھی اسکیم بنے گی وہ زمین پر نظر بھی آئے گی اور معیاری بھی ہوگی، تعلیم کے لیے گذشتہ اداروں میں صرف بجٹ کا چار فیصد مختص کیا جاتا تھا ، ہماری حکومت نے تعلیمی بجٹ کو 26فیصد کر دیا، جبکہ صحت کا بجٹ صرف 2فیصد تھا ہم نے اسے 9فیصد کر دیا، نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے قلعہ سیف اللہ کے تمام مسائل کو تفصیلی طور پر بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ عوامی وزیر اعلیٰ ہیں وہ عوام کے پاس خود چل کر جا رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ 16سال بعد کوئی وزیر اعلیٰ قلعہ سیف اللہ کا دورہ کر رہا ہے اور عوام کے درمیان موجود ہے۔

صوبائی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 73کا آئین چار قوموں کا معاہدہ ہے اگر اسے توڑا گیا تو پھر قوموں کو یکجا کرنا ممکن نہیں ہوگا، ہر ادارے اور شخص کو آئین کے سامنے سرجھکانا ہوگا، اگر کسی نے عمران خان کے کان میں سرگوشی کرتے ہوئے اسے وزیر اعظم بنانے کا کہا ہے تو اب وہ زمانہ نہیں رہا، ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کہا کہ نیشنل پارٹی اور پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی احمد شاہ بابا اور خان نصیر خان بلوچ ، نواب یوسف عزیز مگسی و خان شہید کی دوستی اور برادرانہ تاریخی رشتوں کو بڑھا رہی ہے، پشتون اور بلوچ اکابرین نے فرنگی سے لیکر تمام آمریتوں کے خلاف جدوجہد کی اور آج ہم بھی جمہوریت، پارلیمنٹ ، قومی برابری کے لیے متحد اور متفق ہیں۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی مشیر جنگلات و حیوانات عبیداللہ بابت نے کہا کہ مخلوط صوبائی حکومت عوام کی ترقی و خوشحالی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، وزیر اعلیٰ شب و روز عوام کی خدمت کر رہے ہیں، ان کے دروازے عوام کے لیے کھلے ہیں، وزیر اعلیٰ کے ترجمان جان محمد بلیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام آباد میں دھرنا دینے والوں کو سمجھنا ہوگا کہ ملک کی بقاء ، خوشحالی اور ترقی جمہوریت، قومی برابری ، پارلیمنٹ اور قانون کی بالادستی اور عوام کی حکمرانی میں مضمر ہے، جمہوریت سے متعلق منفی سوچ رکھنے والی قوتوں کو آج کی حقیقتوں کو تسلیم کرنا چاہیے، رکن صوبائی اسمبلی نصر اللہ زیرے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم صوبے کے عوام کی ترقی و خوشحالی کے لیے کوشاں ہیں، وزیر اعلیٰ چار دنوں سے پشتون علاقوں کے دورے پر ہیں، صوبائی حکومت کے انقلابی اقدامات کے ثمرات جلد ظاہر ہونگے، جمال شاہ کاکڑ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے اپنے دورے میں عوام کے لیے بڑے بڑے منصوبوں کا اعلان کیا۔

متعلقہ عنوان :

قلعہ سیف اللہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں