ملک میں حالات کی تبدیلی نئے چہروں سے نہیں ، پالیسیوں کو بدلنا ہوگا،مولانا حنیف

منگل 8 جولائی 2014 20:28

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 9جولائی 2014ء)جمعیت علماء اسلام نظریاتی بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا حنیف نے کہاکہ ملک میں حالات کے تبدیلی نئے چہروں سے نہیں بلکہ پالیسیوں کو بدلنا ہوگا داخلی اور خارجہ فیصلوں کو قومی مفاد میں آزادانہ تشکیل دینا ہوگا انہوں نے کہاکہ آپریشنوں کے مذامت تو قوم نے دیکھی ہے لیکن مثبت نتیجہ آج تک قوم نے نہیں دیکھی طاقت کے استعمال کے بعد مذاکرات کے میز پر آنا بے ثمر ہے آپریشن کا فیصلہ فوج نے مذاکرات سے پہلے کیا تھا مذاکرات میں خلوص نیت سے عاری ہونے کی وجہ سے نتائج قوم کے سامنے آرہے ہیں انہوں نے کہاکہ عوامی مینڈیٹ چرانے والے حکمران کٹھ پتلی اور بے اختیار ہوتے ہیں عوامی رائے کو نظر انداز کرنے سے ملک مسائلستان بنا ہوا ہے کہ پورے ملک بدامنی قتل وغارت مہنگائی کی لپیٹ میں ہے انہوں نے کہاکہ ملک اسلام دشمن عناصر انقلاب کے جھوٹے نعروں سے ملک میں فساد پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے مغربی قوتوں کے ایجنٹ نئی نسل میں اپنے باطل افکار وخیالات کو منظم سازش کے تحت پھیلائی جارہی ہے ملک میں ایسے کارندوں کو میڈیا پت بار بار منظم عام پر لانا اور ان کو سپورٹ کرنا قابل تشویش ہے ایسے لادین اغیار کے کارندوں کو ملک سے دربدر کیا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ نئے چیف جسٹس ناصر الملک عدلیہ اور آئین کی بالادستی کو برقرار رکھا جائے آئین توڑنے والوں کو راستہ نہ دیا جائے لاپتہ افراد کی بازیابی سانحہ لال مسجد سانحہ راولپنڈی اکبر بگٹی قتل کے ملزم کو سامنے لایا جائے انہوں نے کہاکہ بجلی کے بحران کے خاتمے کے دعوے اور وعدے انتخابات تک محدودتھے بلوچستان کے تمام اضلاع تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں صرف ایک ضلع کے شہری آبادی کو بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے سے لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کے دعوے بے بنیاد ہے بجلی کے بحران کے خاتمے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں ۔

قلعہ سیف اللہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں