بلوچستان کی مختلف سیاسی جماعتوں اورتاجرتنظیموں کاامن وامان کیلئے مشترکہ جدوجہد پراتفاق،وفاقی وصوبائی حکومتیں وارداتوں میں ملوث عناصر اور سرپرستی کرنے والی شخصیات کیخلاف سخت کارروائی کریں،ارباب عبدالظاہر کاسی بازیاب نہ ہوئے تو صو بے کے تمام قومی شاہراہوں کو بلاک کریں گے،کبھی اصولوں پر سودی بازی نہیں کی،اے این پی کے زیراہتمام آل پارٹیز کانفرنس سے رہنماؤں کاخطاب

بدھ 25 دسمبر 2013 20:14

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر۔2013ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صو بائی کوارڈینٹر حاجی عبدالجبار کاکڑ اور بلو چستان کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما ؤں اور تاجر تنظیموں نے بلوچستان اغواء برائے تاؤان کی وارداتوں کیخلاف مشترکہ جدوجہد کرنے پر اتفاق کر تے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی اورصو بائی حکومتیں ان وارداتوں میں ملوث عناصر اور ان کی سرپرستی کرنے والی شخصیات کیخلاف سخت کارروائی کریں اغواء کی وارداتوں میں ملوث افراد کو پولیس اور سیکورٹی اداروں کی پشت پناہی حاصل ہے سیاسی جماعتوں نے کہاکہ ارباب عبدالظاہر کاسی بازیاب نہ ہوئے تو صو بے کے تمام قومی شاہراہوں کو بلاک کریں گے انہوں نے یہ بات بدھ کے روز کوئٹہ پریس کلب میں اے این پی کے زیر اہتمام ہونیوالے آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ اے این پی نے کبھی اصولوں پر سودا بازی نہیں کی اور ارباب عبدالظاہر کاسی کے بازیابی کے حوالے سے ایک رضاکارانہ کمیٹی تشکیل دی گئی جو حکومت اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ملاقات کرکے ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی کے حوالے سے ہرممکن اقدامات کریں گے عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی کہا ہے کہ اغواء برائے تاؤان اور دیگر جرائم کے واردات نہ سابقہ حکومت نے کنٹرول کیا اور نہ ہی موجودہ حکومت کنٹرول کرسکتے ہے سیمینار سے تمام مذہبی سیاسی اور قوم پرست جماعتوں نے شرکت کی اور کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ اے این پی نے پہلے بھی اصولوں پر سودا بازی نہیں کی اور آج بھی اصولوں پر سودا بازی نہیں کریں گے انہوں نے کہاکہ عوام اب ترقیاتی کام نہیں بلکہ امن چاہتے ہے انہوں نے کہا کہ اس نظام کو صرف عوام ہی تبدیل کرسکتے ہے ہم ان قوتوں کو بتاناچاہتے ہے کہ وہ ملک کے بجائے عوام کو بچائے تاکہ ملک ترقی کرسکیں اور امن وامان قائم ہو سکیں جمعیت علماء اسلام کے صوبائی ااسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اور اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ اغواء کاروں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے ارباب ظاہر کاسی کے خاندان اور اے این پی نے جو تاریخی فیصلہ کیا ہے کہ وہ داد کے قابل ہے جمعیت علماء اسلام اے این پی کے ساتھ جدوجہد میں شریک ہے صو بے اور کوئٹہ شہر کو لیٹروں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے انہوں نے کہا کہ حکومت ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی کیلئے اقدامات کریں تاکہ ان کی بازیابی ممکن ہو سکے مسلم لیگ(ق) کے صو بائی صدر اور وزیرریوینو شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا ہے کہ افسوس ہے کہ اب تک ہکومت ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی کے حوالے سے خاص کامیابی نہیں ملی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کیلئے سب سے بڑا مسئلہ اغواء برائے تاؤان اور نیشنل ہائی وے پر ڈکیتی کی روک تھام ہے اور حکومت کی اؤلین ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو تحفظ فراہم کریں اور ان لوگوں تک پہنچے جو اغواء برائے تاؤان میں ملوث ہے انہوں نے کہا کہ صو بائی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اغواء برائے تاؤان کی وارداتوں کی روک تھام کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائیں اور سیاسی جماعتیں بھی اس جہاد میں حکومت کا ساتھ دیں انہوں نے کہا کہ دنیا میں پاکستان کا امیج خراب ہو تا جارہا ہے کہ ملک میں اقلیتوں کو تحفظ نہیں اور اغواء برائے تاؤان کے وارداتوں میں کوئی بھی عام شہری محفوظ نہیں ہیں اگر ہم نے عوام کو تحفظ فراہم نہ کیا تو آئندہ کو ئی بھی تحفظ فراہم نہیں کرسکتے بلو چستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ بلو چستان کی حالات تشویشناک ہو چکے ہیں یہاں پر کوئی بھی محفوظ نہیں ہے ارباب عبدالظاہر کاسی کا اغواء بلو چستان کے روایات پر حملہ ہے اور جب ہم اپنے روایات کو برقرار نہ رکھ سکیں تو عوام کو خوشحال مستقبل کیسے فراہم کریں گے‘عوامی نیشنل پارٹی کے صو بائی جنرل سیکرٹری رشید خان ناصر نے آل پارٹیز کانفرنس کس شرکاء کو خوش آمدید کر تے ہوئے کہا کہ آج کا یہ آل پارٹیز کانفرنس ہمارے پارٹی کے رہنماء ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی اورشہر میں امن وامان کے حوالے سے مشترکہ جدوجہد کیلئے بلا یا ہے جس میں بلو چستان کے تمام سیاسی جماعتیں شریک ہے ان سب کو حکومت اور سیکورٹی اداروں کے بے بسی اور امن وامان کے قیام کیلئے عوام کی طاقت سے مشترکہ جدوجہد کرنی چاہئے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صو بائی رہنماء سید عبدالقادر آغا نے کہا ہے کہ ارباب ظاہر کاسی صرف اے این پی کا نہیں بلکہ کوئٹہ شہر کے ایک معتبر شخصیت ہے اے این پی اور کاسی قبیلے نے جو قربانی دی ہے وہ کبھی بھی فراموش نہیں ہوں گے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ اور بلو چستان میں اغواء برائے تاؤان کے واقعات میں پولیس افسران ملوث رہے ہیں اور بد قسمتی یہ ہے کہ گزشتہ دنوں لورالائی سے جو ڈاکٹر اغواء ہو ئے تھے ان کے ملزمان بھی پکڑے گئے لیکن چیف سیکرٹری بلو چستان کی ہدایتا پر ان کو چھوڑیں گئے اب اندازہ کریں جب حکومت کی ایک اعلیٰ پوسٹ پر بیٹھے بیوروکریٹ ان واقعات میں ملوث افراد کے پشت پناہی کر تے ہے تو امن کہا سے آئے گی شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا ہے کہ افسوس ہے کہ اب تک حکومت ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی کے حوالے سے خاص کامیابی نہیں ملی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کیلئے سب سے بڑا مسئلہ اغواء برائے تاؤان اور نیشنل ہائی وے پر ڈکیتی کی روک تھام ہے اور حکومت کی اؤلین ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو تحفظ فراہم کریں اور ان لوگوں تک پہنچے جو اغواء برائے تاؤان میں ملوث ہے انہوں نے کہا کہ صو بائی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اغواء برائے تاؤان کی وارداتوں کی روک تھام کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائیں اور سیاسی جماعتیں بھی اس جہاد میں حکومت کا ساتھ دیں انہوں نے کہا کہ دنیا میں پاکستان کا امیج خراب ہو تا جارہا ہے کہ ملک میں اقلیتوں کو تحفظ نہیں اور اغواء برائے تاؤان کے وارداتوں میں کوئی بھی عام شہری محفوظ نہیں ہیں اگر ہم نے عوام کو تحفظ فراہم نہ کیا تو آئندہ کو ئی بھی تحفظ فراہم نہیں کرسکتے بلو چستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ بلو چستان کی حالات تشویشناک ہو چکی ہے یہاں پر کوئی بھی محفوظ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اغواء برائے تاؤان اور دیگر واقعات میں خفیہ اداروں کا ہاتھ ہے جب تک ہم خفیہ اداروں کو لگام نہیں دیتے اس وقت تک حالات ٹھیک نہیں ہونگے اور اغواء برائے تاؤان کا سلسلہ جاری رہیں گا انہوں نے کہا کہ ارباب عبدالظاہر کاسی کا اغواء بلو چستان کے روایات پر حملہ ہے اور جب ہم اپنے روایات کو برقرار نہ رکھ سکیں تو عوام کو خوشحال مستقبل کیسے فراہم کریں گے‘عوامی نیشنل پارٹی کے صو بائی جنرل سیکرٹری رشید خان ناصر نے آل پارٹیز کانفرنس کس شرکاء کو خوش آمدید کر تے ہوئے کہا کہ آج کا یہ آل پارٹیز کانفرنس ہمارے پارٹی کے رہنماء ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی اورشہر میں امن وامان کے حوالے سے مشترکہ جدوجہد کیلئے بلا یا ہے جس میں بلو چستان کے تمام سیاسی جماعتیں شریک ہے ان سب کو حکومت اور سیکورٹی اداروں کے بے بسی اور امن وامان کے قیام کیلئے عوام کی طاقت سے مشترکہ جدوجہد کرنی چاہئے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صو بائی رہنماء سید عبدالقادر آغا نے کہا ہے کہ ارباب ظاہر کاسی صرف اے این پی کا نہیں بلکہ کوئٹہ شہر کے ایک معتبر شخصیت ہے اے این پی اور کاسی قبیلے نے جو قربانی دی ہے وہ کبھی بھی فراموش نہیں ہوں گے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ اور بلو چستان میں اغواء برائے تاؤان کے واقعات میں پولیس افسران ملوث رہے ہیں اور بد قسمتی یہ ہے کہ گزشتہ دنوں لورالائی سے جو ڈاکٹر اغواء ہو ئے تھے ان کے ملزمان بھی پکڑے گئے لیکن چیف سیکرٹری بلو چستان کی ہدایتا پر ان کو چھوڑیں گئے اب اندازہ کریں جب حکومت کی ایک اعلیٰ پوسٹ پر بیٹھے بیوروکریٹ ان واقعات میں ملوث افراد کے پشت پناہی کر تے ہے تو امن کہا سے آئے گینے کہا ہے کہ ان تمام واقعات میں خفیہ اداروں کا ہاتھ ہے اگر حکومت ان واقعات کی روک تھام نہیں کرسکتے تو پھر عوام مجبور ہو کر اپنے حفاظت کیلئے کھڑے ہو نگے اس موقع پر ارباب ہاشم کاسی ‘ارباب خالد کاسی‘ملک سکندر ایڈووکیٹ‘شفقت لانگو بی این پی مینگل کے سابقہ رکن قومی اسمبلی میر روف مینگل اور دیگرمقررین نے بھی خطاب کیا اس کے علاوہ ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی کے حوالے سے سیاسی جماعتوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جن میں تمام سیاسی جماعتوں سے دودو ممبران نامزد کئے اور کمیٹی کا اجلاس 27دسمبر کو طلب کرلیا گیا۔

متعلقہ عنوان :

قلعہ سیف اللہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں