17کی مردم شماری کے نتائج قابل قبول نہیں ،پشتونخواملی عوامی

پیر 23 اکتوبر 2017 22:01

پشین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2017ء) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ 2017کی مردم شماری کے نتائج قابل قبول نہیں جس میں جنوبی پشتونخوا کے اضلاع کی آبادی کم کردی گئی ہے اور اس مردم شماری میں بوگس اندراج کے ثبوت واضح ہیں ان خیالات کا اظہار پشتونخوا میپ کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات ڈسٹرکٹ چیئرمین محمد غنی روشان ، ضلعی ڈپٹی سیکرٹریوں عبدالحق خان، ڈپٹی میئر عمر خان ترین، علی محمد کلی وال اور حاجی اکبر خان نے ضلع پشین کی ضلعی کمیتی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں کارکردگی رپورٹ اور آئندہ کے لائحہ عمل کا تفصیلی جائزہ لیاگیا اور فیصلے کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ مردم شماری میں شورش زدہ پسماندہ اور ائی ڈی پیز والے اضلاع کی گروتھ ریٹ میں اضافہ اور پر امن زرعی اضلاع کی گروتھ ریٹ میں کمی صوبے کے عوام اور مردم شماری حکام کے سامنے سوالیہ نشان ہے اور جن اضلاع کے آئی ڈی پیز کے اندراج کا مطالبہ کیاجارہا ہے مردم شماری حکام ان کے اندراج اور تعداد کی وضاحت کریں اور جنوبی پشتونخوا ، فاٹا اور خیبر پشتونخوا میں دوبارہ مردم شماری کرائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہر علاقے میں علاج و معالجہ اور تعلیم کے شعبے میں درپیش مشکلات کو حل کرنے اور ان کیلئے جاری کوششوں کو مزید تیز کیا جائے گا اور ہر شعبے میں جاری ترقیاتی سکیموں کو معیار کے مطابق بروقت مکمل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کے مختلف اضلاع میں ایف سی کے چیک پوسٹوں کے بلاجوازقیام اور کسٹم حکام کی غیر قانونی کاروائیاں عوام کے اشتعال کا باعث بن رہی ہیں لہذا ان کا خاتمہ تمام عوام کا مطالبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضلع کے ہر علاقے میں بلا امتیاز اربوں روپے کے ترقیاتی کام پارٹی کے ہر سطح کے منتخب نمائندوں کی مسلسل محنت کا نتیجہ ہے اور ان کے مثبت اثرات نمایاں ہیں۔ اور پارٹی میں مختلف علاقوں سے مسلسل غیور عوام اور ممتاز سیاسی و سماجی رہنماؤں اورجوانوں کی بھرپور شمویت قابل تحسین ہے۔ ضلعی پارتی ہر علاقے کے عوام کے شمولیت کنندگان کو مبارکباد دیتی ہے ۔ اجلاس میں مختلف محکموں کے جاری ترقیاتی کام کا تفصیلی جائزہ لینے اور محکموں کی کارکردگی کو مزید تیز کرنے کے حوالے سے متعدد فیصلے کئے گئے۔

متعلقہ عنوان :

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں