مشکلات سے نجات صرف قومی اتحاد واتفاق اور جدوجہد میں پوشیدہ ہے، صوبائی وزیر بلدیات

صوبے میں مکمل برابری کے آئینی اور قانونی حق کو حاصل کرنے کیلئے آواز بلند کرنا ہوگی، مصطفی ترین کا شمولیتی اجتماع سے خطاب

بدھ 11 اکتوبر 2017 23:14

پشین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اکتوبر2017ء)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری صوبائی وزیر بلدیات سردار مصطفی خان ترین ،صوبائی سیکرٹری اطلاعات ڈسٹرکٹ چیئرمین محمد عیسیٰ روشان اور میئر پشین سید شراف آغانے کہا ہے کہ پشتونخوامیپ نے خان شہید کی شروع کردہ جدوجہد سے لیکر آج تک پشتونخوا وطن کے تمام عوام اور ملک کے جمہوری سیاسی قوتوں کی بروقت اور صحیح رہنمائی کی ہے ، پشتونخوامیپ کے اکابرین اور قیادت کی اپنے وطن سمیت ہر قسم کے سیاسی مسائل پر جو موقف پیش کیا ہے اسے وقت نے حق پر مبنی ثابت کیا ہے اور دوسری سیاسی قوتیں سالہا سال کی مسلسل اپنی انا پرستی اور ملت کو گونا گو مسائل میں مبتلا کرنے کے بعد پشتونخوامیپ کے ہی موقف کو اپنالیتے ہیں جو اب بھی خوش آئند ہے ۔

(جاری ہے)

وہ جمال کالونی میں 34بزرگوں اور نوجوانوں کی جمعیت سے مستعفی ہوکر پشتونخوامیپ میں شمولیت کی موقع پر عوامی جرگے سے خطاب کررہے تھے۔ جس سے علاقائی سینئر معاون سیکرٹری کونسلر شمس جمال اور مولوی محمد باران نے بھی خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں مختلف علاقوں سے بزرگوں ، جوانوں اور سماجی کارکنوں کی مسلسل شمولیت قابل تحسین ہے اور ہم ان تمام شمولیت کنندگان کے مشکور اور احسان مند ہے جو ہرقسم کے پروپیگنڈوں اور سازشوں کو مسترد کرتے ہوئے پشتونخوامیپ کے پروگرام کو اپنا نے اور پارٹی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بولان سے چترال تک پشتون قومی خودمختیار صوبے کے قیام اوراس میں پشتونخوا وطن کے جمہوری اقتدار ، قومی وسائل پر واک واختیار اور پشتون بلوچ صوبے کے ہر شعبہ زندگی میں عملاً برابری ، جنوبی پشتونخوا صوبے کی بحالی سے تمام پشتونخوا وطن کے عوام کا خوشحال مستقبل وابستہ ہیں ۔لہٰذا پشتون قومی خودمختیار صوبے کی حمایت ایک پارٹی کی جانب سے قابل تقلید ہیں اور انہیں جنوبی پشتونخوا کی جغرافیہ پر مشتمل صوبے کی بحالی اور ان کی حق ملکیت اور حق حاکمیت کیلئے بھی واضح طور پر آواز بلند کرنی چاہیے ۔

کیونکہ پشتونخوامیپ ان کے اکابرین ، قیادت ،رہنمائوں اور کارکنوں کی جدوجہد تمام پشتونخوا وطن کے عوام کے حقوق واختیارات کے حصول کیلئے ہیںاور پشتونخوا وطن کے تمام سیاسی جمہوری قوتوں ، طلباء ، وکلاء ، مزدوروں ، تاجروں ، ٹرانسپورٹروں سمیت ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے تنظیموں اور غیور عوام نے قومی اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے قومی صوبے اور عبوری دور کیلئے اس پشتون بلوچ صوبے میں مکمل برابری کے آئینی اور قانونی حق کو حاصل کرنے کیلئے آواز بلند کرنا ہوگی۔

کیونکہ خطے ، ملک اور پشتونخوا وطن کے موجودہ حالات میں اپنے غیور عوام کو ہر قسم کے سنگین مشکلات سے نجات صرف قومی اتحاد واتفاق اور جدوجہد میں پوشیدہ ہے۔ اور اب ان قومی اہداف کا حصول تمام ملت کا قومی موقف ہوناہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے علاقے کو خیبر پشتونخوا میں انضمام کے مسئلے پرضد ، زمینی ،تاریخی حقائق کے برعکس بلاجواز بیان بازی اور بڑے بڑے دعووں اور حقیقت کو تسلیم کرنے سے انکار ساری ملت کو پھر مزید 47سال تک پیچھے لے جائیگا۔

جس طرح ماضی میں اس وقت حقائق کو تسلیم کرنے کی بجائے ہمیں نئے سرے سے اپنے وطن کی قومی وحدت اور قومی واک واختیار کے حصول کیلئے جدوجہد شروع کرنا پڑا تھا۔ لہٰذا عقل سلیم کا تقاضا یہ ہے کہ وقتی نمائندگی اور ہر قسم کے منفی رویہ سے اجتناب کرتے ہوئے اپنی ملت کے تاریخی حقائق کی بنیاد پر موقف لیکر ہی جدوجہد کو تیز کیا جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاک شناختی کارڈوں کیلئے بننے والے کمیٹیوں کی کارکردگی عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے اسے مزید الجھا رہے ہیں اور غریب عوام کی جانب سے کمیٹیوں میں ہر کسی کی کلیئرنس اور ثبوت فراہم کرنے کے باوجود شناختی کارڈوں کو بحال نہیں کیا جارہا ۔

ہر ادارے کے نمائندے کمیٹی میں بیٹھ کر ان کے سامنے بلاک شناختی کارڈوں کی غلط بندش ثابت ہونے کے باوجود مزید کارروائی کا کہہ کر غریب عوام بالخصوص بوڑھوں ،خواتین اور مزدور ومسافر عوام کو مشکلات میں مبتلا رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر نادرا حکام ان کے مخصوص اہلکاروں اور ان کمیٹیوں کا بھی یہی طرز عمل رہا تو ہمیں مجبوراً احتجاج کی راہ اپنانی ہوگی۔

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں