مسئلہ ملک کی خارجہ پالیسی اور امریکہ کے دھمکیوں سے درپیش ہے، اس حوالے سے حکومت پاکستان کی رائے ہے کہ ہم نی70 سال سے امریکہ کو دوستی کا ہاتھ دیا ہے امریکہ کے ساتھ اقا اور غلام کے طرز پر بات چیت کرنے کو تیار نہیں ،

امریکہ دوستی کے بنیاد پر بات کریں پاکستان ہمسایہ اور دوست ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات اور روابط چاہتے ہیں برما کے مسلمانواں پر جاری ظلم وستم پر خاموش نہیں رہ سکتے وفاقی وزیر پوسٹل سروسز اورجمعیت علمائے اسلام کے صوبائی نائب امیر مولانا امیرزمان کی صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 8 ستمبر 2017 23:11

پشین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 ستمبر2017ء) وفاقی وزیر پوسٹل سروسز اورجمعیت علمائے اسلام کے صوبائی نائب امیر مولانا امیرزمان نے کہا کہ مسئلہ ملک کے خارجہ پالیسی اور امریکہ کے دھمکیوں سے درپیش ہے اس حوالے سے حکومت پاکستان کی رائے ہے کہ ہم نی70 سال سے امریکہ کو دوستی کا ہاتھ دیا ہے امریکہ کے ساتھ اقا اور غلام کے طرز پر بات چیت کرنے کو تیار نہیں ہے امریکہ دوستی کے بنیاد پر بات کریں پاکستان ہمسایہ اور دوست ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات اور روابط چاہتے ہیں برما کے مسلمانواں پر جاری ظلم وستم پر خاموش نہیں رہ سکتے ۔

وہ جمعہ کو کالج کالونی پشین میں عصمت اللہ حنیفی اور نصراللہ داوی کے چچا کے وفات پر اظہار تعزیت کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ سے بات چیت کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ضلعی سرپرست اعلی مولانا حبیب اللہ آغا ،یحییٰ خان ناصر ،مولانا عزیز اللہ حنیفی ،عبدالمنان آغا ، مولوی جمال الدین ملکیار ،مولوی عمر جان ،حاجی روزالدین ،سید محمد قائم آغا ،عبدالخالق حقانی اور دیگر بھی موجودتھے وفاقی وزیر مولوی امیر زمان نے مزید کہا کہ ہم مسلمان اسلامی ممالک اور اسلامی ہدایات کے روشنی میں جس طرح کفارمکہ اور نبی کریمؐ کے درمیان صلح دوستی کے بنیاد پرہوا اسی طرح پاکستان چین جیسے دوستی کے بنیاد پر تعلقات اور مزاکرات کے لئے تیار ہیں پاکستان پڑوسی ممالک کے ساتھ حالات اور وقت کے تناظر میں پالیسی کو جدت دیگی انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پڑوسی اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے اور برادرانہ تعلقات چاہتے ہیں جمعیت علمائے اسلام 70 سالوں سے کہ رہی ہے کہ یہود اور نصاریٰ کبھی بھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے برما کے مسلمانوں پر جاری ظلم وستم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اسلامی ممالک کے برما مسلے پر کردار قابل افسوس ہے برما کے مسلمانوں پرجاری ظلم وستم بربریت قتل عام پر انسانی حقوق کے چیمپئین اور امن کے علمبردار کیوں خاموش ہے مسلمانوں کے خلاف دشمنوں کے سازشوں اور منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے امت مسلمہ کو آپس میں اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کر نا ہوگا تاکہ مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی کا تدارک ہوسکیں انہوں نے مذید کہا کہ دینا بھر میں مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہ سکتے جمیعت علمائے اسلام برما شام لبنان کشمیر افغانستان لیبیا فلسطین اور دیگر اسلامی ممالک کے مسلمانوں کی سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا اور کہاکہ روہنگیاکے مسلم نوں کی تحفظ کی ذمہ داری اقوام متحدہ اوراسلامی ممالک پر عائد ہوتی ہے اس سلسلے میں ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں