پشین: ڈسٹرکٹ میں تعلیمی صورتحال ابتر ہوچکی ہے جسکی ذمہ دار قوم پرست جماعت ہے،حاجی اصغر علی ترین

معماران قوم کی زندگی داؤ پر لگادی گئی ہے شہر اور گردونواح میں سیاسی مداخلت پر پسند ناپسند کی بنیاد پر اساتذے کے تبادلے ہورہے ہیں ،عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی سینئر نائب صدر کی تعلیم کی مناسبت سے منعقدہ پروگرام میں گفتگو

جمعرات 27 جولائی 2017 22:22

پشین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جولائی2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی سینئر نائب صدر حاجی اصغر علی ترین نے کہا کہ ڈسٹرکٹ میں تعلیمی صورتحال ابتر ہوچکی ہے جسکی ذمہ دار قوم پرست جماعت ہے معماران قوم کی زندگی داؤ پر لگادی گئی ہے شہر اور گردونواح میں سیاسی مداخلت پر پسند ناپسند کی بنیاد پر اساتذے کے تبادلے ہورہے ہیں جس سے طلباء و طالبات کی پڑھائی متاثر ہوچکی ہے کہاں گیا ’’ہر بچہ سکول اور ہر استاد کلاس میں ‘‘ کا نعرہ عوام کو بے وقو ف بنانیوالے اللہ کو کیا جواب دینگے بچوں کے مستقبل کسی صورت داؤ پر لگنے نہیں دینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کے زیر اہتمام تعلیم کی مناسبت سے منعقدہ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا پروگرام میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق ضلعی صدر شیر محمد ترین نے کہا کہ صوبائی حکومت کے دعوے محض شوشا ہے ڈسٹرکٹ میں تعلیم بلکل تباہ ہوچکی ہے گلی گلی محلوں میں پرائیوئٹ سکول کھل چکے ہیں جو کہ سرکاری تعلیم کی ناکامی کا ثبوت دیتی ہے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں زئی و خیلی کی بناء پر اساتذہ کے تبادلے کئے جاتے ہیں ہم قوم پرست جماعت کی اس تعلیم دشمن رویے کو کسی صورت برداشت نہیں کرئینگے ۔

(جاری ہے)

گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن ضلع پشین کے صدر حاجی رحیم اللہ ترین نے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ کے تمام سرکاری سکولوں میں اساتذہ کو ڈیوٹی کا پابند کردیا گیا ہے بچوں کی روشن مستقبل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرئینگے اساتذہ کافی مشکلات سے دوچار ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں وہ اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ایسوسی ایشن کا مقصد ہر استاد کو کلاس میں دیکھنا اور اساتذہ کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنا ہے ۔

سینئر ایڈوکیٹ امان اللہ کاکڑ نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں سرکاری تعلیم بلکل نہ ہونے کے برابر ہے صوبائی حکومت موجودہ تعلیمی نظام میں بہتری لانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے بلند و بانگ نعروں سے تبدیلی نہیں آتی کام کرنا پڑتا ہے شہر میں سرکاری تعلیم کی صورتحال اچھی ہوتی تو آج گلی گلی اور محلوں میں پرائیوئٹ سکول نہ کھلتے اور سرکاری اساتذہ اپنے بچوں کو پرائیویٹ سکول نہ بھیجواتے گورنمنٹ کی غفلت کی وجہ سے علاقے کے بچوں کی مستقبل تاریک دیکھائی دے رہی ہے ۔

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر زمان خان ترین نے پروگرام کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت تعلیم کے شعبے میں جنگی بنیادوں پر اقدامات کررہے ہیں ڈسٹرکٹ میں تمام تعلیمی ادارے فعال ہیں کئی کوئی سکول بند نہیں سوائے توبہ کاکڑی میں جو کہ سرحدی علاقہ ہے وہاں کچھ مشکلات ہیں وہ بھی جلد حل ہوجائینگے مجھ پر کوئی سیاسی دباؤ نہیں بہتر نظام تعلیم کے حصول کیلئے اساتذہ کو ٹریننگ دی جارہی ہے اس وقت ڈسٹرکٹ میں ستر ہزار کے قریب طلباء و طالبات سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم ہے جبکہ بیس ہزار کے قریب سٹوڈنٹس پرائیویٹ سکولوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں صاف و شفاف طریقے سے طلباء و طالبات میں سکالر شپ تقسیم کئے جارہے ہیں ۔

قبائلی رہنما ملک سعداللہ ترین نے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ میں تعلیم کی صورتحال گھمبیر ہوتی جارہی ہے محکمہ ایجوکیشن اسٹاف ایم پی اے کے اشارے پر چل رہا ہے ڈسٹرکٹ میں پچاس کے قریب پرائمری اور مڈل سکولز بند ہیں جبکہ سینکڑوں فیمیل اساتذہ غیر حاضر ہیں جبکہ چند اساتذہ ففٹی ففٹی کے بنیاد پر ڈیوٹیاں دے رہی ہیں سینئرز کی حق تلفیاں عروج پر ہیں جونیئرز کو سینئر ز کی جگہ تعینات کرانے میں محکمہ تعلیم سر فہرست ہے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (فیمیل ) جو کہ جونیئر ہے سینئرز کی جگہ تعینات کردی گئی ہے ایم پی اے کی مداخلت پر تعلیم کو تاریکی میں دھکیلا جارہا ہے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں تعصب اور اقرباء فروری عروج پر ہے جس سے اساتذہ کو سخت مشکلات کا سامنا ہے آخر میں تیس جولائی کو موجودہ تعلیمی صورتحال ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور جونیئر ڈی ای او کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کا بھی اعلان کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں