ضلع پشین اور قلعہ عبداللہ میں برفباری اور بارش سے گرنے والے کھمبوں اور تاروں کی مرمت کا کام نہ ہوسکا

ہفتہ 28 جنوری 2017 19:16

پشین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جنوری2017ء) ضلع پشین اور قلعہ عبداللہ کے مختلف علاقوں میں برف باری اور بارش کے باعث گر جانے والے بجلی کے کھمبے لگائے جاسکے اور نہ ہی ٹوٹے ہوئے تاروں کی مرمت کاکام ہوسکاہے ،2ہفتے سے بجلی کی سہولت سے محروم علاقوں میں پینے کی پانی کی شدیدقلت پیدا ہوگئی ہے ،کیسکو آفس کوئٹہ اور واپڈا پشین کے چکر لگاتے لگاتے تک چکے ہیں مگر آج ٹھیک کردینگے کل ٹھیک کردینگے سے زیادہ کوئی اقدام نہیں اٹھایاجارہا۔

یہ بات علاقے کے کونسلر بہا ئوالدین بادیزئی ،حاجی نعمت اللہ ،عبدالرب درانی ،گل جان ،شمس اللہ کاکڑ،ملک شبیر احمد ودیگر نے میڈیانمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

ان کاکہناتھاکہ 15جنوری کو کلی تورخیل سیدان ،کلی چر بادیزئی ،کلی پوپلزئی میں برف باری اور بارش کے باعث کھمبے اور ٹرانسفارمر گرنے سے وہاں بجلی کی فراہمی کاعمل منقطع ہوگیاتھا اس سلسلے میں علاقہ مکینوں نے کیسکو اور واپڈا پشین کے حکام کو فوری طور پر آگاہ کیا اور اپیل کی کہ وہ گرے ہوئے کھمبوں کی دوبارہ تنصیب اور ٹوٹے ہوئے تاروں کی مرمت کرے اس پر انہیں یقین دہانی کرائی گئی کہ چند روز میں اس سلسلے میں کام شروع کردیاجائیگا اس دوران کیسکو کی جانب سے پشین اور قلعہ عبداللہ کیلئے کھمبے اور دیگر برقی آلات کی روانگی کا بیان بھی پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی زینت بنا جس سے ہمیں تسلی ہوئی کہ اب بجلی کی خراب نظام کو درست کیاجائیگا لیکن ایسا ہفتہ گزرجانے کے باوجود بھی نہیں ہوسکا بعدازاں واپڈا پشین اور دیگر کو شکایات کی گئی تو 4روز قبل ٹیم کے ارکان آئے اور انہوں نے کہاکہ ایک یا دودن میں خراب کھمبوں اور تاروں کے حوالے سے کام شروع کیاجائیگا تاہم 2ہفتے کا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی بجلی کھمبوں اور تاروں پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے علاقے میں پینے کے پانی کی شدید قلت کا لوگوں کو سامنا کرناپڑرہاہے بلکہ موبائل فونز اور دیگر برقی آلات بھی ان کیلئے کھلونے بن چکے ہیں ،علاقہ مکینوں نے کیسکو اور واپڈا حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں فوری طور پر عملی اقدامات اٹھائے تاکہ لوگوں کو مشکلات سے چٹکارامل سکے ۔

متعلقہ عنوان :

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں