پشین وطن میں بے بدامنی نہیں چاہتے، دور جدید میں پشتون قوم تمام تر بنیادی سہولیات سے محروم ہے ، سردار اصغر خان اچکزئی

جمعہ 9 دسمبر 2016 23:34

ُپشین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر سردار اصغر خان اچکزئی نے کہا کہ وطن میں بے بدامنی نہیں چاہتے دور جدید میں پشتون قوم تمام تر بنیادی سہولیات سے محروم ہے وطن میں خودساختہ دہشتگردی قائم ہے لاہور کی فیکٹریاں ہمارے وطن کے کوئلے سے چلتی ہیں پشتون قوم کی تاریخ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں قوم کے حقوق کیلئے خون ہمارا بہا جس سے کسی اور نے فائدہ اٹھایا اغیار نے ہمارے درمیان دوریاں اور نفرتیں پیدا کرکے وطن کو تباہ و برباد کردیا ہے وطن نہیں ہوگا تم کچھ بھی نہیں ہوگا ہم نے پتھر نہیں مارے جنہوں نے ہمیں مارے تھے آج وہ پھولوں کا گلدستہ لئے ہماری راہ دیکھ رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے این پی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر عبدالباری کاکڑ کی رہائشگاہ شہید رمضان خان کاکڑ کی چوتھی برسی کے موقع پر عظیم والشان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیاجلسے کی صدارت ضلعی صدر عبدالباری کاکڑ نے کی جلسے سے صوبائی جنرل سیکرٹری حاجی نظام الدین کاکڑ مرکزی جوائنٹ سیکرٹری حاجی عبدالمالک پانیزئی صوبائی نائب صدر حاجی اصغر علی ترین صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری امیر علی آغا صوبائی جوائنٹ سیکرٹری جمال الدین رشتیا مرکزی کمیٹی کے ممبرز عبیدا للہ عابد حاجی عبدالباری کاکڑ ضلعی جنرل سیکرٹری ملک رحیم ترین اور قبائلی رہنما مولاداد عرف تور کاکا نے بھی خطاب کیا سٹیج سیکرٹری کے فرائض ضلعی نائب صدر ملک محمد صادق کاکڑ نے سرانجام دیئے صوبائی صدر سردار اصغر خان اچکزئی نے کہا کہ ہم فخر کرتے ہیں کہ ملک میں غوری ،ابدالی اور غزنوی مزائل کی افتتاح ہماری پشتون تاریخ کو زندہ کرنا ہے دو سال قبل پشتونستان اور حقوق کی برابری کے نعرے لگانے والے کہاں گئے وزیراعلیٰ کو پشتونوں کا قتل کہنے والے آج انہیں پشتون کے گھروں پر فاتحہ خوانی کیلئے لارہے ہیں جب ہم اغیار کے جھوٹ کا پردہ چاک کرتے ہیں تو مخالفین ٹرانسفارمرز لئے لوگوں سے ملتے ہیں خدمت عزت اور قربانیوں سے ہی لوگوں کے دلوں میں جگہ بنتی ہے حکمران جماعت میں قوم پرست جماعت کے وزراء اور ایم پی ایز کھربوں روپے کے مالک کسے بنے ایسی کونسی تجارت و کاروبار کیا جو تین سالوں میں کھرب پتی بن گئے آج سودا ہوگیا اغیار کو پیسے مل گئے قوم رہ گیا جتنے کمانے ہیں کماؤ احتساب ضرور ہوگا انہوں نے کہا کہ خطے میں جاری بدامنی کی ذمہ دار قوم پرست جماعت ہے جو اقتدار کی وجہ سے تمام تر حالات کو نظر انداز کرہے ہیں عوامی نیشنل پارٹی کی کاوشوں سے ہی اٹھارویں ترمیم کا قیام اور پشتونوں کی پہچان کیلئے خیبر پختونخوا کا نام دیا گیا ہمارے رہبر فخر افغان باچا خان اور انکے پیروکاروں نے اسلام دین اور وطن کی بنیاد پر زیادہ قربانیاں دی ہے فخر باچا خان کو دیوبند میں اسلام کی دیڈھ سو سال تاریخ اور مجاہدین لشکر کا بڑا خطاب ملا حکومت میں موجود قوم پرست اور مذہبی جماعت اپنی ذاتی مفادات کی خاطر سی پیک کو اہمیت دے رہے ہیں ڈپٹی چیئرمین سینٹ کہہ کہہ کر تھک گیا ہے کہ مغربی روٹ سی پیک میں شامل ہے یا نہیں جبکہ انکے قائد کا کہنا ہے کہ سی پیک صحیح اور درست سمت میں جارہا ہے سی پیک پر لوگ سیاست چمکارہے ہیں قوم پرست پارٹی کا صوبائی صدر پنجاب کو دشمن سمجھتا ہے کہتا ہے کہ کوئٹہ سے اسلام آباد گیا راستے میں سی پیک کی ایک اینٹ بھی نظر نہیں آئی جبکہ انکے پارٹی سربراہ نواز شریف کو اچھا دوست سمجھتا ہے اور گورنر سی پیک کو گیم چینجر کہتا ہے یہ کسی سیاست ہے عوام کو اس پر غور کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت میں قوم پرست اور مذہبی جماعت کے سربراہان سی پیک پر تالیاں بجا رہے ہیں انکی بلند وبانگ دعوے صرف اخباری بیانات تک محدود ہوکر رہ گئے ہیں اسلام اور قوم کے نام پر ووٹ لینے والوں نے عوام کو مایوسی کے سواہ کچھ نہیں دیا قوم کے نام پر وزارتیں لینے والی قوم پرست جماعت کے وہ لوگ جو قوم کو متحد کرنے کا خواب دیکھتے تھے آج انہیں غلط پالیسیوں کی بناء پر تنہا چھوڑگئے ہیں مذہبی جماعت ہر دو اقتدار حکومتوں میں سب کے ساتھ رہی ہے اٹھارویں ترمیم میں مشرف اور شعوریٰ میں ضیاء الحق کے ساتھ تھے لیکن کسی نے کوئی شریعت نہیں دیکھی انکے دور میں ہم نے کسی شراب خانے کو بند نہیں دیکھا کوئٹہ میں سرعام شراب خانے عام تھے کسی نے پابندی نہیں دیکھی مذہبی جماعت بہتر وزارت مراعات اور مفادات کے خواہ ہیں وطن میں قبضہ مافیا سرگرم ہے کوئٹہ میں مسجد روڈ،جناح روڈ سمیت پشین گراؤنڈ پر قبضے کیلئے منصوبے بنائے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہر میدان میں وطن کیلئے فائدہ لائے جنازوں اور لاشوں کو اٹھاتے وقت کندھوں پر خون بہہ رہا ہوتا تھا حکمران جماعت کے وزراء اور ایم پی ایز اپنی فنڈز پر لوگوں کو بلیک میل کررہے ہیں ہماری روایات اور حدیث بھی ہے جو اپنے لئے پسند کرتے ہیں وہ بھائیوں کیلئے بھی کرتے ہیں ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہم برابری اور حقوق کی بات کرتے ہیں ہمارا جلسہ شہیدوں کا جلسہ ہوتا ہے ہمیں سکھ سے رہنے نہیں دیا جاتا پشتون قوم عدم تحفظ کے شکار ہے ہمارا پشتون وطن قدرتی وسائل سے مالا مال ہے پنجاب اور سندھ یہاں آکر کروڑوں روپے کے معاہدے کرتے ہیں ہم کوئلہ دے رہے ہیں بجلی ہمیں تو دو بجلی کے تمام پروجیکٹ پنجاب کو مل رہے ہیں پشتونوں کے نام پر فائدہ لینے والے اغیار کو ہمارے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دینگے ۔

(جاری ہے)

جلسے کے اختتام پر مرحوم کے ایثال ثواب کیلئے شیخ الحدیث مولوی عطاء اللہ نے دعائے مغفرت کی اور شرکاء میں لنگر تقسیم کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں