بلوچستان بھر کے صحافی عدم تحفظ کے شکار ہیں ،کونسل آف آل بلوچستان پریس کلبز

جمعرات 25 ستمبر 2014 15:44

پشین ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25ستمبر۔2014ء) کونسل آف آل بلوچستان پریس کلبزکے صوبائی چیئرمین ملک سعداللہ جان ترین نے کہا کہ بلوچستان بھر کے صحافی عدم تحفظ کے شکار ہیں صحافی انتہائی نامساعد حالات میں فرائض انجام دے رہے ہیں صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ روز کا معمول بن چکا ہے صحافی ارشاد مستوئی ،محمد یونس ،عبدالرسول، فیض الدین ساسولی،محمد خان اور دیگر صحافیوں کے قاتلوں کو تاحال گرفتار نہ کرنا حکومت کی بے بسی کا منہ بولتا ثبوت ہے حکومت کی محض جھوٹی تسلیاں اور باتوں سے کچھ نہیں ہوگا صحافیوں کو حق و سچ کی آواز بلند کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا بلوچستان کے حقیقی صحافیوں میں اتحاد و اتفاق وقت کی اہم ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کونسل آف آل بلوچستان پریس کلبز کے زیر اہتمام بلوچستان کے مختلف اضلاع کے صحافیوں کی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ حق و سچ کی آواز دبانے کی سازش ہے جس سے بلوچستان کے صحافی کبھی کامیاب نہیں ہونے دینگے ٹی وی مالکان اور اخبار مالکان کو دھمکیاں دینا کسی صورت برداشت نہیں کرئینگے صحافیوں کو چاہئے کہ وہ اپنے درمیان اختلافات ختم کرکے شہدا کے قاتلوں کی گرفتاری میڈیا ہاوسز اور صحافیوں کو دی جانیوالی دھمکیوں کیخلاف احتجاج شروع کریں ورنہ صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ مزید بڑئیگی۔

(جاری ہے)

دریں اثناء کونسل آف آل بلوچستان پریس کلبزکے صوبائی چیئرمین نے خلیل اللہ موسیٰ خیل کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دیکر اتوار کو ہنگائی اجلاس طلب کیا ہے جس میں بلوچستان کے شہید صحافیوں کے قاتلوں کی گرفتاری الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا کے مالکان کو دی جانیوالی دھمکیوں پرآئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا،کیبل آپریٹرز اور صحافیوں سے اجلاس میں شرکت کی اپیل کی گئی ہے۔تشکیل کردہ کمیٹی میں عبدالخالق اچکزئی عبدالصمد ترین سعیدمحمد دمڑ اور خلیل اللہ کھوسہ شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں