خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ٹرانسپورٹ کااجلاس

صوبے میں ٹرانسپورٹ روٹوں کی درجہ بندی بارے پیش قرار داد، ڈرائیونگ لائسنسوں کے اجراء بارے محکمہ ہائے ٹریفک پولیس ،ٹرانسپورٹ کے مسائل کے ممکنہ حل ودیگر امور پر بحث

پیر 30 مئی 2016 17:25

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 مئی۔2016ء) خیبرپختونخوا اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ٹرانسپورٹ کاایک اجلاس کمیٹی کے چیئرمین ورکن صوبائی اسمبلی ملک ریاض خان کی زیرصدارت صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے ممبران و اراکین صوبائی اسمبلی میاں ضیا ء الرحمن اورمحترمہ یاسمین پیرمحمد خان کے علاوہ دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی صالح محمد کی جانب سے صوبے میں ٹرانسپورٹ روٹوں کی درجہ بندی کے بارے میں پیش کردہ قرار داد، ڈرائیونگ لائسنسوں کے اجراء کے بارے میں محکمہ ہائے ٹریفک پولیس اورٹرانسپورٹ کے مابین حائل مسائل کے ممکنہ حل، ٹیکسی موٹر کاروں کے لئے پرمٹ کے اجراء کے لئے پالیسی ،ہزارہ ڈویژن میں ٹرانسپورٹروں پر پنجاب کے حدود میں داخل ہونے پر پنجاب ٹریفک پولیس کی جانب سے بھاری جرمانے عائد کرنے کے مسئلے ،یونیورسٹی روڈ اورحیات آباد میں مختلف کاروباری مراکز اورپلازوں میں کارپارکنگ کے مسائل کے حل جبکہ محکمہ ٹرانسپورٹ میں پراجیکٹ عملے کی تنخواہوں کے مسئلے پر تفصیلی غوروخوض ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کمیٹی نے گاڑیوں کے لئے مختلف روٹ پرمٹوں کے اجراء کے سلسلے میں پنجاب کی طرز پر اے کلاس گاڑیوں کے لئے 15 سال اوربی کلاس کے لئے 20سال تک حالت کا دورانیہ بڑھانے کی سفارش کی جبکہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے متعلقہ حکام نے اس ضمن میں بتایا کہ اس سلسلے میں قوانین میں ترامیم کامسودہ بھی محکمہ قانون کو ارسال کیاگیا ہے اس موقع پرکمیٹی کے چیئرمین نے واضح کیاکہ گاڑیوں کی چیکنگ اورفٹنس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

کمیٹی نے ہدایت کی کہ ڈرائیونگ لائسنسوں کے اجراء کے سلسلے میں محکمہ پولیس اورٹرانسپورٹ میں سے ایک کے پاس لائسنسز کے اجراء کااختیار ہونے کے لئے اصلاحات ہونے چاہئے تاکہ یہ مسئلہ احسن طریقے سے حل ہوسکیں اور آئندہ اجلاس میں اس اہم مسئلے پرتفصیلی غوروخوض کیا جائے گا جبکہ ہزارہ میں پنجاب ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹرانسپورٹروں کو پرمٹ کے سلسلے میں تنگ کرنے اوران پر بھاری جرمانے عائد کرنے کے مسئلے سے نجات حاصل کرنے کے لئے محکمہ پولیس کے اعلیٰ حکام کو ہدایت کی گئی کہ وہ پنجاب کے متعلقہ ذمہ داروں سے رابطہ کریں۔

چیئرمین کمیٹی نے ڈی جی پی ڈی اے کو ہدایت کی کہ یونیورسٹی روڈ اورحیات آباد میں کمرشل پلازوں اوردیگر مراکز جن کے ساتھ نقشوں میں کارپارکنگ ہیں مگر ان کو کمرشل مقاصد کے لئے استعمال کیاجارہاہے کے خلاف کاروائی کی جائے تاکہ وہاں پر ٹریفک کی روانی میں حائل ہونے والے خلل کوختم کیا جاسکے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں