مفت گندم بیج سکیم کی تحقیقات کی جائے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا،سردار حسین بابک

صوبے میں مفت بیج کی تقسیم کے شوشے چھوڑے گئے تاہم ایک منظم سازش کے تحت پیداوار میں کمی کر دی گئی کسانوں ،زمینداروں اور عوام کو مہنگائی کی دلدل میں دھکیل دیا گیا،مہنگائی کا ایک نیا طوفان بھی آنے والا ہے،جنرل سیکرٹری عوامی نیشنل پارٹی

اتوار 29 مئی 2016 17:08

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 مئی۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے مفت گندم بیج سکیم پر بڑے پیمانے پر کرپشن کی ہے اور پیداوار میں کی جانے والی 75فیصد کمی کی فوری تحقیقات کی جانی چاہئے ۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ صوبے کے طول و عرض میں مفت بیج کی تقسیم کے شوشے چھوڑے گئے تاہم ایک منظم سازش کے تحت صوبے میں پیداوار میں کمی کر دی گئی جبکہ پہلے سے زرعی مسائل سے دوچار خیبر پختونخوا کو گندم کی مد میں ساڑھے 6ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس فوری اور اہم نوعیت کے مسئلے پر احتسابی اداروں کو بھی تحقیقات کا آغاز کرنا چاہئے تا کہ عوام کو حقیقت سے آگاہ کیا جا سکے کہ گندم کی پیداوار اور مشکلات کو پس پشت ڈال کر موجودہ حکومت کی جانب سے گندم بیج کی مفت فراہمی کا شوشہ چھوڑ ا گیا اور کریڈٹ لینے کی ناکام کوشش کی گئی،جبکہ صوبے کے کسانوں ،زمینداروں اور عوام کو مہنگائی کی دلدل میں دھکیل دیا گیا،انہوں نے کہا کہ حکومت نے سیاسی اور ذاتی مقاصد کیلئے گندم خریدنے میں اقربا پروری اور کرپشن کی راہ ہموار کر دی جبکہ کسانوں کی گندم کی پیداوار سے محروم کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

سردار حسین بابک نے کہا کہ مفت بیج سکیم میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور پیداوار میں 75فیصد کمی پر حکومتی خاموشی معنی خیز ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کی نام نہاد مفت گندم بیج سکیم کی وجہ سے نہ صرف گندم کے صارفین اور عوام پر اضافی بوجھ پڑے گا بلکہ مہنگائی کا ایک نیا طوفان بھی آئے گا،انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کے ماہرین بھی عوام پر واضح کریں کہ ایسی کون سی مجبور اور ضرورت تھی جس کی وجہ سے نئی نام نہاد سکیم کی وجہ سے صوبے کے کونے کونے میں غریب کسانوں کو بے پناہ نقصان اٹھانا پڑا اور ان کی فی ایکڑ پیداوار میں اتنی بڑی کمی کی وجوہات کیا ہیں،انہوں نے کہا کہ حکومت دوسرے فیصلوں کی طرح مفت بیج سکیم میں بھی متعلقہ محکمے کی سفارشات کو نظر انداز کیا اور پنجاب سیڈ کارپوریشن سے3لاکھ 75ہزاربوری بیج خرید کر صوبے کے موسمی حالات کو نظر انداز کر کے گندم کے پیداواری عمل کو مفلوج کر دیا ہے ،انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو صوبے کے ایگریکلچر ڈیولپمنٹ فنڈز پراجیکٹ کو توجہ دینے کی بجائے زراعت کے شعبے کو تصوراتی تجربہ گاہ بنا دیا گیا جس سے صوبے کی زراعت کو بے پناہ نقصان کا سامنا کرنا پڑا ،انہوں نے کہا کہ اے این پی صوبے کے کسانوں اور عوام کے اس دیرینہ مسئلے میں شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں