بجٹ مالی سال 2016-17 کا حجم رواں مالی سال سے زیادہ ہوگا،مظفرسیدایڈووکیٹ

وفاق صوبے میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل کیلئے محاصل کی بروقت ادائیگی یقینی بنائے ،وزیرخزانہ کا پری بجٹ سمینار سے خطاب

جمعرات 26 مئی 2016 16:52

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 مئی۔2016ء) خیبر پختونخوا حکومت نے وفاق سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے میں ترقیاتی کاموں کی تکمیل کیلئے محاصل کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنائی جائے بجٹ مالی سال 2016-17 کا حجم رواں مالی سال سے زیادہ ہوگا جس میں ملازمین کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائیگاپشاور میں پری بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید نے کہاکہ وفاق ہمارے ساتھ پنجاب کی طرح رویہ رکھے اور پن بجلی کے علاوہ دیگر محاصل میں 70 ارب روپے سے زائد بقایاجات کی بروقت ادائیگی یقینی بنائے تو اگلے مالی سال کا بجٹ پانچ کھرب سے زائد کاہوگا۔

صوبائی وزیر خزایہ مظفر سید نے بتایاکہ ترقیاتی بجٹ کا 85 فیصد استعمال یقینی بنایا جائیگا ۔بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائیگا اور صوبے نے جو تجاویز دی ہیں وفاق نے اس کا خیر مقدم کیا پری بجٹ سیمینار کے دوران صوبائی وزیر خزانہ نے وفاق کو اپنے رواں مالی سال کے بجٹ کے خامیوں کا ذمہ دارقرار دیا تاہم اپنے محاصل کے حوالے سے صوبائی حکومت کی کارکردگی کوتسلی بخش قرار دیا اور بتایاکہ تعلیم ، صحت اور توانائی کے منصوبوں پر خاطر خواہ رقم خرچ کی جائیگی۔

(جاری ہے)

بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری خزانہ علی رضا بھٹو کا کہناتھا کہ 2017-2016 کے بجٹ کا 39فیصد حصہ تنخواہوں ، 30فیصد نان سیلریز ، اور چوبیس فیصد حصہ ترقیاتی بروگرام پر مشتمل ہے ،جبکہ ترقیاتی فنڈ کا 30فیصد حصہ مقامی حکومتوں کو دی جائیگی ان کا کہناتھا کہ بجٹ کی تیاری میں امن وامان کی صورتحا ل، تعلیم ، صحت اور انرجی کرائسز کے منصوبوں کو ترجیح دی گئی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں