خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے شروع ہونے پر اپوزیشن اراکین کااحتجاج

اسمبلی نے بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے امیر کی پھانسی کی مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی صوبائی اسمبلی میں گاوی منصوبے کے ملازمین کی مستقلی ،بچوں کے تحفظ کے حوالے سے دو بلوں کی منظوری دی گئی

بدھ 25 مئی 2016 21:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مئی۔2016ء) خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے شروع ہونے پر اپوزیشن اراکین نے احتجاجا فرش پربیٹھ کر اپنا منی اسمبلی اجلاس شروع کر دیا، جبکہ ایوان میں آ سپیکر آ کے نعرے لگائے۔ بدھ کے روز صوبائی اسمبلی کااجلاس ڈپٹی سپیکر مہرتاج روغانی کی زیرصدارت ایک گھنٹہ کی تاخیر سے شروع ہوا تواپوزیشن ممبران نے شدید احتجاج کیا اوراپنے نشستون پر جانے سے انکار کیا،اجلاس کے دوران بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے امیر کی پھانسی کی مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی ایماء پر بنگلہ دیشی حکومت سیاسی مخالفین کو نشانہ بنا رہی ہے۔ قرار داد جماعت اسلامی کے سینئر صوبائی وزیر عنایت اﷲ نے پیش کی جس میں مرکزی حکومت سے معاملے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھانے اور بین الاقوامی عدالت میں لے جانے کا مطالبہ کیا گیاہے۔

(جاری ہے)

۔ جبکہ دفترخارجہ سے واقعے کی کھلم کھلا مذمت کرتے ہوئے بنگلہ دیش سے سفیر واپس بلانے کا مطالبہ کیاگیاہے۔

قرار داد کے متن کے مطابق مطیع الرحمن نظامی کو ہندوستان کی ایماء پر ایک خصوصی جنگی ٹریبونل کے ذریعے پھانسی دی گئی جو 1974کے سہ فریقی معاہدے کی خلاف ورزی ہے بنگلہ دیشی حکومت 45سال بعد گڑھے مردے کھود کر پرانے جنگ کے زخم کو تازہ کررہی ہے ۔ صوبائی اسمبلی نے ن لیگ کے آمنہ سردار کی تعلیمی ضروریات اور سہولیات کے حوالے سے ضلعی سطح کے بجائے حلقہ کی سطح پر ڈیٹا تیار کرنے کی قرار داد کی بھی منظوری دی۔

صوبائی اسمبلی نے گاوی منصوبے کے ملازمین کی مستقلی اور بچوں کے تحفظ کے حوالے سے دو بلوں کی منظوری دی گئی۔اسمبلی اجلاس میں پی پی پی کی نگہت اورکزئی نے پشاور میوزیم میں ہونے والے گھپلوں پر توجہ دلاو نوٹس پیش کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن رپورٹ کے مطابق کروڑوں روپوں کے تاریخی سکے غائب ہو گئے۔حکومت اسکا نوٹس لیں اور حقائق اسمبلی میں پیش کریں۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں