کرپشن کیخلاف ٹرین مارچ کا قافلہ کینٹ سٹیشن پشاور سے چل پڑا

کرپٹ اشرافیہ کے حساب ،احتساب کا دن قریب آگیا ، پاکستان کو بچانے ،کرپشن کیخلاف عوام کو منظم کرنے کے لئے نکلا ہوں،سراج الحق حکمران سن لیں اگر عدالت کے ذریعے احتساب نہ ہوا تو پھر مظلوم ،مجبور عوام کے ہاتھ ان کے گریبانوں پر ہوں گے، امیر جماعت اسلامی کا جلسے سے خطاب

بدھ 25 مئی 2016 20:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مئی۔2016ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی قیادت میں کرپشن کے خلاف ٹرین مارچ کا قافلہ کینٹ سٹیشن پشاور سے چل پڑا۔ پشاور سے لالہ موسیٰ تک ریلوے سٹیشنوں پر ٹرین مارچ کے شرکاء کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔کرپشن فری پاکستان ٹرین مارچ پشاور سے جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان ، سیکرٹری جنرل عبدالواسع اور جماعت اسلامی فاٹا کے امیر صاحبزادہ ہارون الرشید و دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔

جبکہ اس موقع پرجماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر ڈاکٹر راشد نسیم، اسد اﷲ بھٹو، مرکزی سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم، صوبائی سیکرٹری اطلاعات محمد اقبال و دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

کینٹ ریلوے سٹیشن پر ٹرین کی روانگی سے قبل جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ کے حساب اور احتساب کا دن قریب آگیا ہے۔

پاکستان کو بچانے اور کرپشن کے خلاف عوام کو منظم کرنے کے لئے نکلا ہوں۔پاکستان کے اندر کرپشن میں ملوث مافیاز کو اڈیالہ جیل اور نیک اور ایماندار لوگوں کو ایوانوں کے اندر دیکھنا چاہتا ہوں۔جنہوں نے اس ملک کو لوٹا ہے میں ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں دیکھ رہا ہوں۔ انشاء اﷲ پاکستان کرپشن فری پاکستان بنے گا ۔انہوں نے کہا کہ پشاور سے ٹرین مارچ اسے لئے شروع کی ہے کہ حکمرانوں کو آگاہ کروں کہ اگر عدالت کے ذریعے احتساب نہ ہوا اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نہ ہوا تو پھر مظلوم اور مجبور عوام کے ہاتھ آپ کے گریبانوں پر ہوں گے۔

حکمران اس دن سے ڈریں جب غریب جھونپڑی سے نکلے گا، مزدور، کسان اور دہقان زمینوں اور گاؤں سے نکل کر اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کے مٹکے پانی سے خالی ہیں جبکہ بیوروکریٹس کے پانی کے ٹینک بھی پیسوں سے بھرے پڑے ہیں۔ ایسے نظام کو نہیں مانتا جس میں محنت غریب کسان کرے اور پھل امیر کو ملے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام پر گزشتہ 68سال سے مختلف مافیاز مسلط ہیں۔

ان مافیاز کو زنجیروں میں جھکڑنے کا وقت آگیا ہے۔الحمدﷲ پانامہ لیکس میں جماعت اسلامی کے کسی لیڈر کا نام نہیں آیا۔ جن لوگوں کے نام پانامہ لیکس میں آئے ہیں ان سے کہتا ہوں کہ اپنی مرضی اور شعورکے ساتھ سیاست اور سرکاری منصب چھوڑ دیں۔ کرپشن ، کرپٹ پارٹیاں اور پاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔انہوں نے کہا کہ حکومت بتائے امریکہ نے پاکستان کے حدود کی خلاف ورزی کیوں کی؟ امریکی پہلے حملہ کرتے ہیں اور پھر ہمارے اداروں کو اطلاع کرکے غیرت مند پاکستانی عوام کے زخموں پر نمک چھڑکتے ہیں۔

اگر حکمران پاکستان کی عزت ، وقار اور اس کے سرحدوں کی حفاظت نہیں کرسکتے تو پھر انہیں ایوانوں میں بیٹھنے اور بڑے بڑے نام اور کتبے سجانے کا کوئی حق نہیں۔ ہم خود پاکستان کا دفاع کرسکتے ہیں۔ حکمران راستے سے ہٹ جائیں، ان کی وجہ سے اندھیر نگری چوپٹ راج ہے۔حکومت کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ ہمیں عزت کی موت قبول ہے لیکن بے غیرتی اور غلامی کی زندگی قبول کرنے کو تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ اسلام آباد ، پشاور یا کراچی پر حملہ کرے تو کیا پھر بھی وزیر اعظم کہیں گے کہ مجھے فون کرکے آگاہ کیا گیا تھا اس لئے حملہ جائز ہے؟حکمرانوں نے ملک کا دفاع اور سالمیت داؤ پر لگادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشن میں لوگ پاکستان کے لئے جانیں دے رہے ہیں۔ ادھر مطیع الرحمن نظامی پاکستان سے محبت کے جرم میں شہید ہورہے ہیں اور ادھر حکمران پاکستان کو لوٹ رہے ہیں۔

حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان کا نظریہ محفوظ نہیں ۔ کوئی پاکستان کو لبرل بنانا چاہتا ہے اور کوئی سیکولر۔ ہم پاکستان کو لبرل اور سیکولر نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں نوجوان بے روزگار نہیں ہوں گے۔ جس میں کسان ، مزدور اور دہقان کو ان کی محنت اور پسینے کا پھل ملے گا۔ ہم ایک پاکستان بنانا چاہتے جہاں کرپشن نہیں ہوگی۔

قانون کی حکمرانی ہوگی۔ جرم چاہے صدر یا وزیر اعظم کرے یا کسی بازار کا چوکیدار، سب کو یکساں سزا ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں ہے۔ ہر طرف سرسبز و شاداب زمینیں اور معدنیات سے بھرے پہاڑ ہیں۔ جوہمارے ملک کی خوشحالی کے لئے دنیا کا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔لیکن کرپٹ اشرافیہ کی کرپشن کی وجہ سے ملک کے عوام ان وسائل کے ثمرات سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرین مارچ کے آغاز پر پاکستان کے عوام کو خوشخبری سناتا ہوں کہ اب گزشتہ 68سال سے پاکستان پر مسلط مٹھی بھر کرپٹ شرافیہ کا یوم حساب قریب آچکا ہے۔ انشاء اﷲ ہماری اس تحریک کے نتیجے میں یہ کرپٹ اشرافیہ بہت جلد جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوگی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں