نیا خیر پختونخوا سامنے آگیا ،خیبر پختونخوا اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے دوارکان آپس میں الجھ پڑے، تلخ کلامی ،ہاتھا پائی اور گالم گلوچ ، ایک دوسرے کے کپڑے پھاڑ دیئے

جاوید نسیم اورارباب جہانداد ایوان کے تقدس کا خیال کیے بغیرآپس میں الجھے،دیگراراکین نے بیچ بچا ؤ کرایا صوبائی مشیر اطلاعات مشتاق غنی تلخ کلامی پی کے8پرہونیوالے انتخابات پربحث کی وجہ قرار دیکر معاملہ گول کرگئے

پیر 23 مئی 2016 22:38

نیا خیر پختونخوا سامنے آگیا ،خیبر پختونخوا اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے دوارکان آپس میں الجھ پڑے، تلخ کلامی ،ہاتھا پائی اور گالم گلوچ ، ایک دوسرے کے کپڑے پھاڑ دیئے

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 مئی۔2016ء ) نیا خیر پختونخوا سامنے آگیا ،خیبر پختونخوا اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے دوارکان نے اخلاقیات کی تمام حدیں پارکردیں ،دونوں ارکان اجلاس کے دوران آپس میں الجھ پڑے اور بات تلخ کلامی کے بعد ہاتھا پائی تک جاپہنچی اور دونوں نے ایک دوسرے کے گریبانوں میں ہاتھ ڈال دیئے ، کپڑے بھی پھاڑ دیئے اور گالم گلوچ بھی کیا ، تحریک انصاف کے دونوں ارکان جاوید نسیم اورارباب جہانداد ایوان کے تقدس کا خیال کیے بغیرآپس میں الجھ پڑے تاہم دیگراراکین نے دونوں کے درمیان بیچ بچا کراتے ہوئے دونوں کوروک لیا۔

صوبائی مشیربرائے اطلاعات مشتاق غنی نے دونوں کے مابین تلخ کلامی پی کے8پرہونیوالے انتخابات پربحث کی وجہ قرار دیکرمیڈیاکے سامنے معاملہ گول کرگئے ۔

(جاری ہے)

صوبائی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر مہرتاج روغانی کے صدارت میں شروع ہوا تو اس دوران پی کے 8کے ضمنی انتخابات کے نتیجے میں منتخب ہونے والے ن لیگ کے ارباب وسیم حیات نے اسمبلی رکن کی حیثیت سے حلف اٹھایا اس موقع پر مسلم لیگ ن کے سردار نلوٹھ، مشتا ق احمد غنی ،اپوزیشن لیڈر لطف الرحمان،سکندر شیر پاؤ اور جعفرشاہ نے وسیم حیات کو پی کے آٹھ کے ضمنی انتخابات جیتنے پر مبارک باد دی۔

اس دوران مسلم لیگ ن کے سردار نلوٹھہ نے محکمہ انتظامی امور کیجانب سے اسمبلی ملازمین کو سول سرونٹس کا درجہ نہ دینے اوران کے لئے سرکاری رہائش کا بندوبست نہ کرنے کے خلاف ایوان میں تحریک التواء پیش کیا جس پر بحث کرتے ہوئے سردار نلوٹھ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق چارصوبائی اسمبلیوں،سینٹ اور قومی اسمبلی کے ملازمین سول سرونٹس ہیں اور دیگر ملازمین کی طرح محکمہ اسٹبلشمنٹ انہیں بھی مراعات اور سہولیات فراہم کرے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس اس وقت مچھلی بازار بن گیا جب مسلم لیگ ن کی رکن آمنہ سردار کے توجہ دلاؤ نوٹس کے دوران پی ٹی آئی کے دواراکین جاوید نسیم اور ارباب جانداد کے درمیان ہاتھا پائی شروع ہوئی اور گالم گلوچ کا تبادلہ ہوا، اس موقع پر ایوان میں اپوزیشن بینچوں سے شیم شیم کے نعرے گونج اٹھے،جاوید نسیم نے الزام عائدکیا کہ ارباب جاندار شراب کے نشے میں تھے جبکہ ارباب جاندار کا کہنا تھا کہ جاوید نسیم نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو گالیاں دیں جس پر انہیں غصہ آگیا، تاہم وزیر اعلی کے مشیربرائے اطلاعات مشتاق غنی تمام معاملہ میڈیاکے سامنے گول کرگئے ان کاکہناتھا کہ ارباب جانداد اور جاویدنسیم درمیان پی کے آٹھ میں ہونے والے انتخابات پر بحث ہوئی اور اس دونو ں ارکین اسمبلی کے مابین بحث ہاتھاپائی تک جاپہنچی، ۔

اجلاس کے دوران نگہت اورکزئی بھی اپنے اعصاب پر قابو نہ پاسکیں اور صوبائی حکومت پرکڑی تنقید کی جس کے بعد کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ڈپٹی سپیکر مہرتاج روغانی نے اجلاس کو ملتوی کردیا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں