جماعت اسلامی‘ تحریک انصاف‘ مسلم لیگ ن و دیگر جماعتوں کے کارکنوں کی اے این پی میں شمولیت

تحریک انصاف کی حکومت بری طرح ناکام ہو چکی ہے‘ تحریک انصاف کے غلط پالیسیوں کی وجہ سے پختونخوا کے عوام حیران و پریشان ہے‘غلام احمدبلور

پیر 23 مئی 2016 19:24

جماعت اسلامی‘ تحریک انصاف‘ مسلم لیگ ن و دیگر جماعتوں کے کارکنوں کی اے این پی میں شمولیت

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 مئی۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی شاہین مسلم ٹاؤن یو سی 12 سٹی ڈسٹرکٹ پشاور میں وارڈ صدر امیر جان کی صدارت میں ایک شمولیتی جلسہ منعقد ہوا جس میں جماعت اسلامی‘ تحریک انصاف‘ مسلم لیگ ن و دیگر جماعتوں سے تعلق رکھنے والے درجنوں کارکنوں نے اے این پی میں خاندانوں سمیت اعلان کیا‘ اس موقع پر اے این پی کے مرکزی رہنما الحاج غلام احمد بلور‘ ضلعی صدر ملک غلام مصطفی اور جنرل سیکرٹری سرتاج خان بھی موجود تھے‘ جلسہ سے الحاج غلام احمد بلور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت بری طرح ناکام ہو چکی ہے‘ تحریک انصاف کے غلط پالیسیوں کی وجہ سے پختونخوا کے عوام حیران و پریشان ہے‘ بے روزگاری اور معاشی بدحالی کی وجہ سے عوام کا اعتماد کھو بیٹھی ہے‘ حکومتی وقار بڑھانے کیلئے آئے روز جلسے کر کے لوگوں کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانے کیلئے تگ و دو کر رہی ہے‘ کرپشن سے پاک پاکستان تمام پاکستانی قوم کا مطالبہ ہے لیکن کرپشن سے پاک پاکستان بنانے کیلئے سب سے پہلے جن لوگوں نے قومی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا‘ آمریت کے دور میں جنہوں نے قرضے معاف کروائیں‘ پانامہ لیکس میں جن لوگوں کے نام موجود ہے وہ تحریک انصاف کی صف اول لیڈر شپ میں شامل ہیں‘ تحریک انصاف اپنے گھر سے کرپشن کے خاتمے کا آغاز کرے تو پھر پتہ چلے گا کہ تحریک انصاف کہاں کھڑی ہے‘ اس موقع پر ملک غلام مصطفی نے کہا کہ ہسپتالوں میں غریب عوام دوائیوں سے محروم ہیں‘ سکولوں کے بچے تعلیم جیسے زیور سے محروم ہیں‘ بے روزگاری سے تنگ آ کر لوگ اغواء برائے تاوان اور دیگر جرائم میں ملوث ہو رہے ہیں‘ صوبائی حکومت حکومتی وسائل کا استعمال اپنے جلسوں میں کر رہی ہے عوام کا فلاح و بہبود کا کوئی پروگرام ان کے پاس موجود نہیں ہے‘ تحریک انصاف کے ساتھ جو اتحادی شامل ہے ان تمام جماعتوں کو اس حکومت کی ناکامی کا جواب دینا پڑے گا‘ کھوکھلے نعروں اور جلسوں میں موسیقی سے حکومتیں کامیاب نہیں ہوتی‘ عوام کے مسائل کی طرف توجہ نہیں دی گئی تو کسی کی بھی حکومت باقی نہیں رہے گی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں