وکلاء آئین و قانون کی بالا دستی قائم کرنے کے لئے جدوجہد جاری رکھیں،وزیراعلیٰ پرویزخٹک

پلڈیٹ کی رپورٹ کے مطابق قانونی اصلاحات میں حکومت خیبرپختونخوا کی کارکردگی دیگر تمام صوبوں سے بہتر ہے حکومت 100سے زائد قوانین بنا چکی ہے جبکہ 50کے قریب زیر غور ہیں،مینگورہ برانچ بار ایسوسی ایشن (دارالقضاء) کی مشترکہ تقریب سے خطاب

پیر 23 مئی 2016 19:24

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 مئی۔2016ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے جمہوریت کی بحالی میں وکلاء کے کردار کو سراہتے ہوئے ان سے آئین و قانون کی بالا دستی قائم کرنے کے لئے جدوجہد جاری رکھنے اور صوبے کے عوام کوانصاف کی فراہمی اور نظام کی تبدیلی میں صوبائی حکومت کے ساتھ معاونت کرنے کی اپیل کی ہے ۔وہ سوات ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اور ہائی کورٹ مینگورہ برانچ بار ایسوسی ایشن (دارالقضاء) کی مشترکہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

تقریب میں صوبائی وزیر محمود خان، معاون خصوصی ڈاکٹر امجد علی، پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر حیدر علی خان منتخب اراکین اسمبلی اور وکلاء نے شرکت کی۔ تقریب سے حضرت معاذ ایڈوکیٹ صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سوات ، افتخار احمد صدر ہائی کورٹ مینگورہ برانچ بار ایسوسی ایشن، ضیاء الدین سابق ہائی کورٹ بار اور ہائی کورٹ بار مینگورہ کے جنرل سیکرٹری سید عبدالحق نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ہائی کورٹ بار مینگورہ برانچ (دارالقضاء) کی نو منتخب کابینہ سے حلف لیا۔ وزیراعلیٰ نے سوات کے عوام اور خصوصاً وکلاء کو انتہائی خراب حالات کا بڑی بہادری سے مقابلہ کرنے اور بدترین دہشت گردی اور قدرتی آفات کے باوجود حوصلہ نہ ہارنے پر خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے سوات اور ملاکنڈ ڈویژن میں پاٹا ریگولیشنز جیسے کالے قوانین کے خاتمے اور سوات میں قانون کی حکمرانی اور نظام عدل ریگولیشن کے نقائص دور کرنے کیلئے وکلاء کی خدمات کو سراہا۔

صوبائی حکومت کی انصاف کے قیام اور نظام کی تبدیلی کیلئے کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت 100سے زائد قوانین بنا چکی ہے جبکہ 50کے قریب زیر غور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پلڈیٹ کی رپورٹ کے مطابق قانونی اصلاحات میں حکومت خیبرپختونخوا کی کارکردگی دیگر تمام صوبوں سے بہتر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صحت ، تعلیم، تھانہ ، پٹواری، پولیس سمیت تمام شعبوں میں اصلاحاتی اقدامات اُٹھائے گئے ہیں جن کے مثبت نتائج برآمد ہونا شروع ہو چکے ہیں اور عوام تبدیلی محسوس کرنے لگے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سوات ایکسپریس وے منصوبہ سے پورے ملاکنڈ کیلئے ترقی کا دروازہ کھلے گا اور اس کے سیاحت اور ترقی پر مثبت اثرات پڑینگے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ اس علاقے کو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے منسلک کرنے کی ایک کاوش ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کیلئے زمین کے حصول کیلئے 4ارب روپے جاری کئے گئے ہیں اور اس کا ٹینڈر بھی مشتہر کیا گیا ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اگر وفاقی حکومت نے کالام چکدرہ روڈ اے ڈی پی میں نہیں ڈالا تو صوبائی حکومت چکدرہ مینگورہ روڈ کیلئے فنڈز فراہم کرے گی۔ اسی طرح چکدرہ میں صنعتی پارک کے قیام کیلئے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ تا کہ کار خانے قائم کرکے یہاں کے معدنی اور زرعی وسائل سے بھر پور فائدہ اٹھایا جا سکے اور اسی طرح اس علاقے کے لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جا سکیں۔

یہ منصوبہ اس علاقے کو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے بھر پور فائدہ اٹھانے کیلئے وضع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صوبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت سے ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکسوں کے نفاذ کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ یہ فیصلہ شدت پسندی اور قدرتی آفات سے متاثرہ علاقے کے ساتھ بڑی زیادتی ہے۔

انہوں نے نظام عدل ریگولیشنز کے نقائص دور کرنے کیلئے حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ اسی طرح ملاکنڈ ڈویژن ہائی کورٹ بینچ کو ججوں کی فراہمی کیلئے کوششوں کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سوات جیل کی عمارت کی تعمیر نو کا منصوبہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ہے اور اس کا ٹینڈر بھی ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اضلاع میں بندوبستی اراضی کے نظام کو آزمائشی بنیاد پر کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے اور اس میں موجود خامیوں کو دور کرکے دوسرے اضلاع تک منتقل کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے تمام بار کونسل کو مستقل بنیادوں پر فنڈز کی فراہمی کیلئے منصوبہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے سوات ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کیلئے 50لاکھ روپے اور ہائی کورٹ مینگورہ برانچ (دارالقضاء) کیلئے بھی 50لاکھ کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے ڈسٹرکٹ بار سوات کی بہتری کیلئے پی سی ون کی تیاری کے علاوہ ڈسٹرکٹ بار کیلئے 4کروڑ اور دارالقضاء کیلئے 3کروڑ روپے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کا اعلان کیا۔ اسی طرح انہوں نے ضلع کے تحصیل بارز کیلئے 10,10لاکھ روپے کے گرانٹ کا اعلان کیا۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں