نئے بجٹ میں عوام کی کھال اتارنے کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے،سردار حسین بابک

آئندہ ماہ مہنگائی کا ایک نیا طوفان آنے والا ہے جس سے غریب آدمی کی زندگی پر منفی اثرات مرتب ہونگے متوقع288 روپے کے نئے ٹیکسوں کی تجویز عوام دشمنی ثبوت ہے ،حکمران اپنی عیاشیوں کا بوجھ عوام پر ڈال رہے ہیں حکومت خیالی دنیا سے نکل کر اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھائے تا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے ،بیان

اتوار 22 مئی 2016 17:59

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 مئی۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے وفاقی بجٹ 2016-17 میں متوقع288 روپے کے نئے ٹیکسوں کی تجویز پر حیرت اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ ماہ مہنگائی کا ایک نیا طوفان آنے والا ہے جس سے غریب آدمی کی زندگی پر منفی اثرات مرتب ہونگے،اوراشیائے صرف عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو جائیں گی۔

(جاری ہے)

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک کی اقتصادی پالیسیاں آئی ایم ایف کے اشاروں پر بن رہی ہیں اور حکومت اپنے طور پر کچھ بھی کرنے کا قابل نہیں ، انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے بجٹ کے بعد سے اب تک اشیائے ضروریہ کئی بار مہنگی کی گئیں جبکہ امسال جنوری میں 40ارب روپے کے نئے ٹیکس لگا دیئے گئے ، انہوں نے کہا کہ حکمران اپنی عیاشیوں کا بوجھ غریب عوام پر ڈال رہے ہیں، جنہوں نے ان حکمرانوں کو اقتدار تک پہنچایا انہی کی کھال اتاری جا رہی ہے،سردار حسین بابک نے کہا کہ صوبے کا بجٹ ویسے ہی لیپس ہو چکا ہے اور خیبر پختونخوا میں مہنگائی اپنے عروج پر ہے لیکن صوبے میں چیک اینڈ بیلنس کا کوئی نظام نہیں پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی کارکردگی صفر ہے لہٰذا گرانفروشوں اور ذخیرہ اندوزوں کی چاندی ہے، انہوں نے کہا کہ پورا ملک بالعموم اور خیبر پختونخوا بالخصوص معاشی مشکلات سے دوچار ہے اور وفاقی حکومت کے اس قسم کے اقدامات سے عوام کی مشکلات اور مصائب میں مزید اضافہ ہو گا ،صوبائی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ ہمارا صوبہ گزشتہ کئی دہائیوں سے نا مساعد حالات سے گزر رہا ہے اور اسے معاشی اور اقتصادی مشکلات کا سامنا ہے اور اگر آنے والے بجٹ میں نئے ٹیکس لگائے گئے تو غریب آدمی شدید متاثر ہو گا ،، انہوں نے صوبے کی مجموعی صورتحال پر بھی ا فسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ صوبائی حکومت روز مرہ اشیاء کی قیمتیں کنٹرول میں ناکام ہو چکی ہے ، انہوں نے کہا کہ ایک طرف بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ نے لوگوں کا جینا حرام کر دیا ہے تو دوسری طرف ہوشربا مہنگائی اور روز مرہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کی کمرتوڑ کر رکھ دی ہے ،جبکہ صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ،عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں اور صوبائی حکومت کوجھوٹے دعووں اور فریبی نعروں سے ہی فرصت نہیں ملتی ، انہوں نے کہا کہ انتظامیہ گراں فروشوں کے سامنے بے بس ہو چکی ہے جس کے بعد منافع خور من مانی قیمتیں وصول کر رہے ہیں ،غیر معیاری اشیاء کی چیکنگ کا کوئی انتظام نہیں، جس کی وجہ سے مختلف بیماریاں پھیلنے کا بھی اندیشہ ہے تاہم ایسے عناصر کو کوئی پوچھنے والا نہیں ، انہوں نے کہا کہ تبدیلی والوں نے صوبے کے عوام کو مہنگائی کے تحفے دیئے ،انہوں نے کہا کہ حکومت خیالی دنیا سے نکل کر اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھائے تا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں