میگا کرپشن کے بعد احتسابی اداروں کو صوبائی حکومت پر ہاتھ ڈالنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہئے،سردار حسین بابک

جمعہ 20 مئی 2016 20:23

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 مئی۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ پنجاب میں ووٹ بنک بنانے اور بڑھانے کیلئے تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے وسائل استعمال کر رہی ہے،اے این پی صوبے کے عوام کے ساتھ غداری کرنے والوں کو معاف نہیں کرے گی، اے این پی سیکرٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی نا اہلی اور نا تجربہ کاری کی وجہ سے صوبے کے700افسران،اساتذہ، ڈاکٹرز،بلدیاتی نمائندے اور عوام مسلسل سراپا احتجاج ہیں جبکہ حکمرانوں نے صوبے کو تاریخ کے بد ترین مالی و انتظامی بحران سے دوچار کر دیا ہے،انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے بے سروپا وعدوں نعروں اور دعووٴں کی اصلیت عوام پر آشکارا ہو چکی ہے اور صوبے کے طول و عرض میں عوام بے روزگاری، مہنگائی بد امنی اور لوڈ شیڈنگ سے متاثر ہیں جبکہ تحریک انصاف کے رہنماوٴں نے ہتک وٴمیز رویے نے افسران کو قلم چھوڑ ہڑتال پر مجبور کر دیا ہے، سردار حسین بابک نے کہا کہ حکومت کے پاس سرکاری ملازمین کو ادائیگی کیلئے تنخواہوں کے پیسے تک نہیں ہیں،صوبے میں ترقیاتی عمل کا نام و نشان نہیں اور بلدیاتی نظام و نمائندوں کے فنڈز و اختیارات پر ڈاکہ ڈالنے باوجود 73ارب روپے کے بجٹ خسارے کا سامنا ہے،کرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم ہے جبکہ اب مزید بڑے بڑے سکینڈل سامنے آنا شروع ہع چکے ہیں ، انہوں نے کہا کہ حکومت دوسروں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے اور کیچڑ اچھالنے میں مصروف ہے ،عمران خان دوسرے صوبوں میں خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نظام کی مثالیں دے رہے ہیں جبکہ یہاں بلدیاتی نمائندے دس ماہ سے اپنے حقوق کیلئے احتجاج پر ہیں،انہوں نے کہا کہ اپنی حکومت کی کرپشن چھپانے کیلئے احتساب ایکٹ میں من پسند ترامیم لائی جا رہی ہیں تاہم احتسابی اداروں کو میگا کرپشن کے بعدصوبائی حکومت پر ہاتھ ڈالنے میں تاخیر نہیں کرنا چاہئے،اسی طرح ضیاء اللہ آفریدی کی جانب سے اپنی حکومت کے خلاف لگائے گئے الزامات کی تحقیقات ڈی جی احتساب اور انٹی کرپشن کے ڈائریکٹر کی ذمہ داری بنتی ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی کرپشن چھپانے کیلئے نہ صرف احتسابی اداروں کے کام میں رکاوٹ ڈال رہی ہے بلکہ ان کا راستہ روکنے کیلئے ترامیم کا راستہ اختیار کیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ 2018ء کے الیکشن میں پی ٹی آئی کو ٹکٹ دینے کیلئے امیدوار تک نہیں ملیں گے،انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ آف شور کمپنیوں میں صوبائی حکومت کے وزیر اور ان کے رشتہ داروں کے نام آنے کے بعد خاموشی،خیبر لیکس سکینڈل کی کرپشن،اور منظم سازش کے تحت اس کی نجکاری ،محکمہ صحت، تعلیم ،انرجی اینڈ پاور ، ٹورازم اور معدنیات صوبے کے بہت قیمتی اثاثے ہیں اور ان اثاثوں کو بالواسطہ اور بلا واسطہ اسمبلی قوانین کے ذریعے تحریک انصاف کے مالی معاونین کے حوالے کرنا صوبے کے عوام کے ساتھ غداری کے مترادف ہے،اے این پی صوبائی حکومت اور ان کے اتحادیوں کی ان مجرمانہ سازشوں اور نا اہلی کو نہ صرف معاف نہیں کرے گی، بلکہ اس کی بھرپور مخالفت کرے گی،انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری ملازمین کی حق تلفی اور انتقامی کاروائیوں قبول نہیں،اور اے این پی ان ملازمین کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں