آئی جی خیبرپختونخوا نے افغان عورت کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات ثابت ہو نے پر ایس ایچ اُو غلام مرتضیٰ کوبرطرف کردیا

منگل 10 مئی 2016 15:38

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 مئی۔2016ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان دُرانی نے ایک افغان عورت کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات ثابت ہو نے پر ایس ایچ اُو پولیس اسٹیشن جنگل خیل انسپکٹر غلام مرتضیٰ کو فوری طور پرملازمت سے برخاست کر دیا ہے۔ گھمکول مہاجر کیمپ (کوہاٹ) میں رہائش پذیر ایک افغان شہری نے آئی جی پی کو درخواست دی تھی جسمیں شکایت کی تھی کہ ایس ایچ اُوپولیس اسٹیشن جنگل خیل انسپکٹر غلام مرتضیٰ نے اُس کی بہن کو حبس بے جا میں رکھ کر اُسے ہراساں کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

آئی جی پی نے افغان شہری کی ان شکایات کا حقیقت جاننے کے لیے تین مختلف ایجنسیوں بشمول متعلقہ ضلعی پولیس آفیسرکے ذریعے فوری انکوائری کرائی۔ انکوائری کاروائی کے دوران یہ بات عیاں ہوگئی کہ انسپکٹر غلام مرتضیٰ نے مذکورہ افغان خاتون کو غیر قانونی طور پر ایک لڑکے کے ساتھ حبس بے جا میں رکھا اور بعد آزاں اُسے ایک قبرستان میں لے جایا گیا جہاں اُن کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی گئی۔ آئی جی پی نے مذکورہ تینوں ایجنسیوں اور متعلقہ ضلعی پولیس آفیسر کی رپورٹ کی روشنی میں کارروائی کرتے ہوئے ایس ایچ اُو پولیس اسٹیشن جنگل خیل انسپکٹر غلام مرتضیٰ کو فوری طور پر ملازمت سے برخاست کردیا۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں