وزیر خزانہ کی زیر صدارت شموزئی بجلی مسئلہ حل کیلئے ادینزئی قومی جرگہ کا اجلاس

جمعہ 6 مئی 2016 22:32

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔06 مئی۔2016ء) خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ قومی تعمیر و ترقی اور امن و یگانگت کی فضا کو فروغ دینے کیلئے حق تلفی اور تصادم کے فیصلوں سے عوام اور حکومت دونوں سطح پر گریز ضروری ہے ایسا نہیں ہو سکتا کہ ایک علاقے کے لوگوں کو خوش کرنے کیلئے دوسرے علاقے کا حق مارا جائے اور حالات بدستور اچھے رہیں بلکہ اسکے نتیجے میں ہرسطح پر نفرت اور تصادم کے جذبات جنم لیتے ہیں جو ترقی کے دشمن ہیں جسکی موجودہ حکومت ہر گز اجازت نہیں دے گی وہ چکدرہ دیر پائیں سے آئے ادینزئی قومی جرگہ کے تین سو رکنی وفد سے باتیں کر رہے تھے جس کا ایک اجلاس انکی زیرصدارت سول سیکرٹریٹ پشاور کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا جس سے سینئر وزیر بلدیات عنایت اﷲ خان، وزیراعلیٰ کے مشیروں و ارکان اسمبلی ارشد عمرزئی، عبدالکریم خان، شکیل خان، بخت بیدار خان، نائب ضلع ناظم حاجی عبدالرشید خان، ناظم وی سی خادگزئی شاہ صاحب، سابق وزیر ماحولیات شاہ راز خان اور سلطنت یار خان ایڈوکیٹ، فخرزمان خان، حسین شاہ یوسفزئی اور دربار مولوی سمیت جماعت اسلامی، پی ٹی آئی، قومی وطن پارٹی، اے این پی، جے یو آئی اور دیگر جماعتوں اور عوامی تنظیموں کے ضلعی، تحصیل اور مقامی رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے چکدرہ کے نئے اپ گریڈ فیڈر سے ضلع سوات کے علاقہ شموزئی کے دیہات کو کسی منصوبہ بندی اور عوامی رائے کے بغیر بجلی کی فراہمی شروع کرنے اور اہل چکدرہ کے احتجاج کے نتیجے میں پیدا شدہ کشیدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور درخواست کی کہ تین چار روز سے دو ہمسایہ اضلاع کے لوگوں کے مابین جاری اس گھمبیر مسئلے کا حل نکالا جائے کیونکہ کشیدہ اور جذباتی ماحول باہمی تصادم اور نقصانات کا باعث بھی بن سکتا ہے مظفر سید ایڈوکیٹ نے واضح کیا کہ واپڈا کی ناقص منصوبہ بندی کو عوامی محاذ آرائی میں بدلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی بلکہ مسئلے کا فوری اور دیرپا حل نکالا جائے گا جس کیلئے وزیراعلیٰ سے فوری رابطے کے علاوہ جتنے بھی فنڈز درکار ہونگے وہ مہیا کرنے میں دیر نہیں لگائی جائے گی انہوں نے جرگہ کے استدلال سے اتفاق کیا کہ چکدرہ گرڈ کے نئے فیڈر بھی تحصیل ادینزئی اور بٹ خیلہ سمیت ملحقہ ملاکنڈ ایجنسی کے کئی دیہات اور علاقوں کو بجلی فراہمی کے سبب اتنا بوجھ برداشت نہیں کر سکتے اور تاحال بجلی وولٹیج کی وجہ سے یہ تمام علاقے ہر دوسرے گھنٹے لوڈ شیڈنگ میں ڈوبے رہتے ہیں اسلئے مسئلے کا مستقل حل یہی ہو سکتا ہے کہ شموزئی سے ملحقہ بریکوٹ گرڈ کو بھی مقامی بجلی ضروریات کے مطابق ہنگامی بنیادوں پراپ گریڈ کیا جائے اس مقصد کیلئے انہوں نے وزیراعلیٰ سے ملاقات کیلئے سینئروزیر بلدیات عنایت اﷲ خان کی سربراہی میں مقامی ارکان اسمبلی اور سیاسی رہنماؤں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جس نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے رابطہ کرکے پیر کے روز وزیراعلیٰ سے ملاقات کرنے اور انہیں تنازعے سے اگاہ کرکے ہنگامی بنیاد پر شموزئی کو بجلی فراہمی اور فیڈراپ گریڈیشن کے مسائل حل کرنے پر راضی کرنے کا فیصلہ کیا جرگہ کے شرکاء نے اس فیصلے کی تائید کرتے ہوئے بجلی کے مسئلے پر باہمی جھگڑے یا شر و فساد سے قطعی گریز اور کمیٹی سے مکمل تعاون کرنے کا یقین دلایاجبکہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کمیٹی کی وزیراعلیٰ سے ملاقات کے اگلے لمحے دونوں طرف کے عوام کیلئے لوڈ شیڈنگ اور وولٹیج کے مسائل میں ریلیف پر مبنی بڑی خوشخبری سنانے کا عندیہ دیا۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں