مالی سال کیلئے بجٹ تجاویز پر مشاورت کے سلسلے میں منعقدہ دو روزہ اجلاس

قومی تعمیر کے محکموں اور پیداواری شعبوں میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال ،تحقیق و دریافت ،ایجادات کی ضروت ہے، مظفر سید ایڈووکیٹ

جمعرات 5 مئی 2016 21:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 مئی۔2016ء)خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ کی زیرصدارت سول سیکرٹریٹ پشاور کے کانفرنس روم میں نئے مالی سال کیلئے بجٹ تجاویز پر مشاورت کے سلسلے میں منعقدہ دو روزہ اجلاس جمعرات کو اختتام پذیر ہو گیادوسرے روز اجلاس میں شہرام خان ترکئی، مشتاق غنی، انیسہ زیب طاہرخیلی، علی امین گنڈاپور، محمود خان، ملک شاد محمد خان، عبدالکریم خان، شکیل خان، عبدالمنعم خان، مولانا عبدالحق اور سعیدگل سمیت مختلف محکموں کے وزراء ، مشیروں، معاونین خصوصی اور انتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی اور اپنے اہداف اور ترجیحات سے وزیرخزانہ کو اگاہ کیا مظفر سید ایڈوکیٹ نے قومی تعمیر کے محکموں اور پیداواری شعبوں میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور تحقیق و دریافت اور ایجادات کی ضروت پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ یہ مسلمانوں کی گمشدہ میراث ہے اور علوم و فنون پر مبنی یہ ترکہ ہی ہماری قومی ترقی و خوشحالی کا ضامن بن سکتا ہے انہوں نے مزید تاکید کی کہ آئندہ ہر محکمے کیلئے فنڈز کے استعمال میں زیادہ شفافیت کے علاوہ نتائج کی شرح بتانا لازمی ہو گا اور اسی بنیاد پر اسے مزید فنڈز دینے یا نہ دینے کا فیصلہ ہو گا اسلئے تمام محکمے بروقت اہداف اور فنڈز کے منصفانہ و شفاف استعمال کو یقینی بنائیں ہمارا بنیادی نصب العین سرکاری محکموں سے کرپشن کی بیخ کنی اور انکی کارکردگی نمایاں بہتر بنا کر ان پر عوامی اعتماد کی بحالی ہے وزیرخزانہ نے محکمہ صحت کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اعتراف کیا کہ پشاور کے چاروں بڑے تدریسی ہسپتالوں کے علاوہ صوبے بھر میں طبی سہولیات واضح بہتر ہوئی ہیں جبکہ علاج کی بہتری کے علاوہ عوامی صحت کیلئے ٹھوس اقدامات بھی ناگزیر ہیں جن پر زیادہ توجہ خوش آئند بات ہے اور محکمے کے تمام مالی مطالبات و ضروریات سے اتفاق کیا اور توقع ظاہر کی کہ سال گزشتہ کی طرح نئے مالی سال میں مزید ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل عملے کی بھرتی سے تمام اضلاع میں طبی عملے کی کمی پوری اور طبی معیار کی بہتری یقینی بننے میں مزید دیر نہیں لگے گی ماضی میں اس اہم مسئلے پر کوئی توجہ نہ دینے سے قومی صحت کا نقصان ہوتا رہا مظفر سید ایڈوکیٹ نے مواصلات و تعمیرات کے شعبے میں بجٹ پیشرفت بالخصوص سڑکوں، پلوں اور سرکاری عمارات کے تعمیراتی معیار کو بھی کافی تسلی بخش قرار دیا اور امید ظاہر کہ سیلاب و طوفان اور زلزلوں سے متاثرہ شاہراہوں، پلوں اور قومی عمارات کی فوری تعمیر و مرمت کے ضمن میں شروع کردہ اقدامات کو بھی اتنی ہی سرعت سے عملی جامہ پہنایا جائے گا انہوں نے صنعت و محنت، زراعت، افزائش حیوانات، ڈیری ڈویلپمنٹ اور ماہی پروری سمیت پیداواری شعبوں میں گھریلو پیمانے پر آمدن سکیمیں شروع کرنے کا بھی خیرمقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ بجٹ تجاویز میں شامل ہونے کے بعد ان پر عمل درآمد میں متعلقہ حکام عوام کے شانہ بشانہ دن رات ایک کرکے نتائج دینگے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں