جوڈیشل ایتھکس اور کوڈ آف کنڈکٹ پر عمل درآمد ججز کے لئے نہایت ضروری ہے،جسٹس مظہرعالم میاں خیل

جج ہر جگہ پر جج ہوتا ہے اور معاشرہ کی نگاہیں ان کی طرف ہوتی ہے ،چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ

ہفتہ 30 اپریل 2016 19:03

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اپریل۔2016ء) چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہا ہے کہ جوڈیشل ایتھکس اور کوڈ آف کنڈکٹ پر عمل درآمد ججز کے لئے نہایت ضروری ہے کیوں کہ جج ہر جگہ پر جج ہوتا ہے اور معاشرہ کی نگاہیں ان کی طرف ہوتی ہے ۔انہوں نے حال ہی میں ترقی پانے والے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز ؍ضلع قاضیوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ جج شپ ایک اہم فریضہ ہے اور اس کی ادائیگی میں بہت احتیاط سے کا م لینا چاہیئے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں صوبہ کے مختلف اضلاع میں تعینات حال ہی میں ترقی پانے والے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج؍ضلع قاضیوں کے لئے ــ قانون حقوق اور ضابطہ کے موضوع پر دوسرے پانچ روزہ لازمی تربیتی پروگرام کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں ڈائریکٹر جنرل جوڈیشل اکیڈمی پشاور ضیاء الدین خٹک ، ڈین فیکلٹی خواجہ وجہہ الدین ، سینئر ڈائریکٹریس ایڈمنسٹریشن صوفیہ وقار خٹک ، سینئر ڈائریکٹر ریسرچ اینڈ پبلی کیشن نیاز محمد خان ، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن احسان اﷲ محسود ، ڈائریکٹر انسٹرکشن محمد زیب خان اور انچارچ میڈیشن سنٹر حسب بانو سمیت جوڈیشل اکیڈمی کے دیگر افسران اور شرکا ء ٹریننگ نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے جوڈیشل افسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل ایتھکس اور کوڈ آف کنڈکٹ پر عمل درآمد ججز کے لئے نہایت ضروری ہے کیوں کہ جج ہر جگہ پر جج ہوتا ہے اور معاشرہ کی نگاہیں ان کی طرف ہوتی ہے ۔چیف جسٹس مظہر عالم میاخیل نے جوڈیشل اکیڈمی پشاور کے سینئر ڈائریکٹر ریسرچ اینڈ پبلی کیشن نیاز محمد خان کی شائع کی گئی بنچ بک اے گائیڈ لائن فار ڈسٹرکٹ جوڈیشری نامی کتاب کی کاوش کو سراہتے ہوئے ہدایات جاری کیں کہ یہ کتاب تمام ججوں کو فراہم کی جائے ۔

اس موقع پر خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل جوڈیشل اکیڈمی پشاور ضیاء الدین خٹک نے کہا کہ ضلعی عدلیہ میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو اہم ذمہ داریاں دی گئیں ہیں اور پشاور ہائی کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں نئے ترقی پانے والے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججوں ؍ضلع قاضیوں کیلئے دو ہفتوں پر محیط لازمی ٹریننگ کورس تیار کیا گیا ہے جس کے تحت ان کی تربیت مکمل کی گئی ہے۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس لازمی تربیتی پروگرام سے نہ صرف شرکاء کے پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور علم و تجربہ میں اضافہ ہو ا ہوگا بلکہ اس سے انصاف کی فراہمی کے مقصد کو حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی ۔تقریب کے اختتام پر چیئرمین جوڈیشل اکیڈمی چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے دوسرا پانچ روزہ تربیتی پروگرام مکمل کرنے والے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججوں ؍ ضلع قاضیوں میں اسناد اور بنچ بک بھی تقسیم کیں۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں