فاٹا کے مستقبل کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ قبائلی عوام کی مشاورت سے کیاجائیگا ‘باہر سے کسی قسم کا فیصلہ مسلط نہیں کیا جائیگا‘ قبائلی عوام نے ملکی امن واستحکام کی خاطر جو قربانیاں دی ہیں پوری قوم اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے ‘وقت آگیا ہے کہ ان کی فلاح وبہبود کیلئے موثراقدامات اٹھائے جائیں

گورنرخیبرپختونخوا انجینئراقبال ظفرجھگڑا کی شمالی وزیرستان کے اتمان خیل اقوام کے نمائندہ وفدسے بات چیت

جمعہ 22 اپریل 2016 20:33

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 اپریل۔2016ء ) گورنرخیبرپختونخوا انجینئراقبال ظفرجھگڑا نے کہاہے کہ فاٹا کے مستقبل کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ قبائلی عوام کی مشاورت سے کیاجائیگا اورباہر سے کسی قسم کا فیصلہ مسلط نہیں کیاجائیگا۔ انہوں نے کہاکہ قبائلی عوام نے ملکی امن واستحکام کی خاطر جو قربانیاں دی ہیں پوری قوم اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اوراب وقت آگیا ہے کہ ان کی فلاح وبہبود کیلئے موثراقدامات اٹھائے جائیں۔

اس ضمن میں حکومت فاٹا کے عوام کو قومی دھارے میں لانے اور متاثرین کی باعزت واپسی و بحالی اور تعمیر نوسمیت دیرپابنیادوں پر امن واستحکام یقینی بنانے کیلئے بھرپور اقدامات اٹھارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آپریشن ضرب عضب کی بدولت پورے ملک سمیت قبائلی علاقہ جات میں امن لوٹ آیا ہے اور ٹی ڈی پیز کی واپسی کا عمل کامیابی سے جاری ہے اور ٹی ڈی پیز کی بحالی سمیت قبائلی علاقوں میں انفراسٹرکچر اوردیگرسہولیات کی بحالی کے منصوبوں پر بھی کام کیاجارہاہے۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ گورنرہاؤس پشاورمیں شمالی وزیرستان کے اتمان خیل اقوام کے ایک نمائندہ وفدسے گفتگو کررہے تھے۔ وفد کی سربراہی خان مرجان خان کررہے تھے ۔وفد کے اراکین نے ٹی ڈی پیز کی واپسی سمیت ایجنسی کے عوام کو درپیش مسائل اور علاقے کے ترقیاتی عمل کے حوالے سے بعض مسائل ومشکلات کا ذکرکیا اور انہیں دورکرنے کے حوالے سے تجاویزدیں۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ شمالی وزیرستان سمیت فاٹا کے تمام علاقوں کے ٹی ڈی پیز کی باعزت واپسی و بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔

انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج ، سیکورٹی فورسز اورقبائلی عوام کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیاجاسکتا جن کی بدولت آج فاٹاسمیت پورے ملک میں امن قائم ہواہے۔ گورنرنے کہاکہ قبائلی علاقہ جات میں امن و امان کا قیام اوروہاں سے بدامنی کا خاتمہ ان کی ترجیحات میں سرفہرست ہیں اور پاک فوج، سیکورٹی فورسز، سول انتظامیہ اور محب وطن قبائل کی قربانیوں سے فاٹا کا امن و سکون لوٹ آیا ہے جس کے بعد نقل مکانی کرنے والے قبائلی بہن بھائیوں کو ترجیحی بنیادوں پر ان کے گھروں کو باعزت طور پر بھجوانے اور انکی بحالی کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں کو قومی دھارے میں لانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور قبائلی عوام کے معیاری زندگی کو بہتر بنانے اور ان کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے قبائلی عوام کی خواہشات ،امنگوں اور جدید دور کے تقاضوں کے مطابق جامع اصلاحات عمل میں لائی جارہی ہیں ۔گورنرنے وفد کی معروضات غورسے سنیں اور انہیں درپیش مسائل کے حل کا یقین دلایا۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں