عوام کی لوٹی ہوئی دولت کوواپس لانے کیلئے احتسابی ادارہ بنایا جائے،بیگم نسیم ولی

ادارہ جرنیل سے لیکرسیاستدان اور بیوروکریٹ سے لیکرصحافی تک کااحتساب بلاتخصیص کرے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیا جائے ،پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 20 اپریل 2016 21:54

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 اپریل۔2016ء) بیگم نسیم ولی خان نے کہا کہ پاناما لیکس کے حوالے سے اپوزیشن جماعت کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ جلد از جلد چیف جسٹس کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیں جوعوام کی لوٹی ہوئی دولت کو واپس لائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ پانامالیکس کے حوالے سے وہ اپوزیشن جماعتوں اس مطالبے کی حمایت کرتی ہے کہ تحقیقات کے لئے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیا جائے لیکن آج تک کمیٹیوں نے کسی قسم کے نتائج اخذنہیں کئے ہیں حمودورحمن سے لیکرایبٹ آبادکمیشن تک صرف فائلوں تک ہی محدود رہی ہے ۔بیگم نسیم ولی خان نے کہاکہ احتساب اداروں سے عوام کا اعتماداٹھ چکاہے عوام کی لوٹی ہوئی دولت کوواپس لانے کیلئے ایک ایسا احتسابی ادارہ بنایا جائے جوجرنیل سے لیکرسیاستدان اور بیوروکریٹ سے لیکرصحافی تک کااحتساب بلاتخصیص کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ دیکھاجائے جن لوگوں کے پاس کچے مکانات تھے آج ان کے پاس کوٹھیاں کہاں سے آئیں جولوگ کرایے کی گاڑیوں میں گھومتے تھے ان کے پاس بلٹ پروف گاڑیاں کہاں سے آئیں احتساب کے اداروں کی نہیں صرف احتساب کی ضرورت ہے ورنہ نیب کی تحقیقات پربھی ایک کمیشن بن سکتاہے صوبائی حکومت بھی عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے ،بیگم نسیم ولی خان نے کہاکہ جرنیل راحیل شریف کایہ بیان کہ احتساب ہوناچاہیے پوری قوم کی یہی آواز ہے لیکن احتساب صرف ایک مخصوص طبقے تک نہیں جرنیل ،سیاستدان،بیوروکریٹ ،صحافیوں اور تمام طبقات کی احتساب وقت کی ضرورت ہے۔

فریدطوفان نے کہاکہ اقتصادی راہداری کی ترقی کا مقصد صرف پنجاب ہی نہیں خیبرپختونخوا اور دیگرصوبوں کو بھی اس میں شامل کیاجائے اورخیبرپختونخوا کے عوام کسی بھی صورت اقتصادی راہداری کے روٹ کے بدلنے کے حق میں نہیں ہے اگربدلنے کی کوشش کی گئی توپوراخیبرپختونخوا اس کے خلاف کھڑی ہوگی۔پارٹی کے ایک اور رہنما نواب زادہ محسن علی خان نے بتایاکہ بینک آف خیبرکے مسئلے پر صوبائی حکومت سیاست کررہی ہے ایم ڈی کے خلاف تحقیقات اور صوبائی وزیر کوبری الزمہ قرار دیاجارہاہے ایم ڈی بینک آف خیبرکیساتھ صوبائی وزیرخزانہ کوبھی ایک ہی صف میں کھڑاکرکے ان سے تحقیقات کی جائے اور کرپشن فری پاکستان کانعرہ لگانے والی جماعت اسلامی کوحکومت سے الگ کیاجائے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں