پشاور ہائی کورٹ نے آرمی پبلک سکول سانحہ کی تحقیقات سے متعلق کیس کی سماعت

وفاق کی جانب سے داخل جواب غیر تسلی بخش قرار، صوبائی حکومت کے جواب داخل نہ کرانے پر سیکرٹری داخلہ ، سی سی پی او پشاور کی تنخواہیں روکنے کا حکم جاری کر دیا

بدھ 20 اپریل 2016 17:27

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اپریل۔2016ء) پشاور ہائی کورٹ نے آرمی پبلک اسکول سانحہ کی تحقیقات سے متعلق کیس میں وفاق کی جانب سے داخل جواب کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا جبکہ صوبائی حکومت کے جواب داخل نہ کرانے پر سیکرٹری داخلہ اور سی سی پی او پشاور کی تنخواہیں روکنے کا حکم جاری کر دیاپشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مظہر عالم اور جسٹس داود خا ن پر مشتمل ڈویژن بنچ نے آرمی پبلک سکول کے شہداکے والدین کی جانب سے دائر رٹ پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران وفاق کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے عدالت نے وفاقی حکومت کو دس دنوں کے اندر دوبارہ جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر دو رکنی بنچ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ کپیٹن (ر)منیر اعظم اور سی سی پی او پشاور مبارک زیب کی تنخواہیں روکنے کے احکامات جاری کر دیئے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں