گورنرخیبرپختونخوا نے قبائلی علاقہ جات کے تعلیمی اداروں میں 100 فیصد داخلہ مہم کاباقاعدہ آغاز کردیا

جمعہ 8 اپریل 2016 16:54

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 اپریل۔2016ء)گورنرخیبرپختونخوا انجینئراقبال ظفرجھگڑا نے قبائلی علاقہ جات کے تعلیمی اداروں میں 100 فیصد داخلہ مہم کاباقاعدہ آغاز کرتے ہوئے کہاکہ تعلیم ہربچے کا بنیادی حق ہے ۔ ہم نے فاٹا میں ایجوکیشن ایمرجنسی نافذ کی ہے ۔ فاٹا کے تعلیمی اداروں میں داخلہ مہم کا پہلا مرحلہ 31 مئی تک جاری رہے گا اور پہلے مرحلے میں 1,40,000 بچوں کو سکولوں میں داخل کیاجائیگا جبکہ 4 سے 9 سال کے 4 لاکھ بچوں کو اس سال سکول میں داخلے کیلئے راغب کیاجائیگا اور اگلے تین سال میں اس تعداد کو دگناکیاجائیگا۔

گورنرنے اس موقع پر کہاکہ فاٹامیں تعلیمی ایمرجنسی کانفاذ کردیاگیاہے اور ہماراہدف ہے کہ فاٹامیں شرح خواندگی 100فیصد تک بڑھائی جائے اور اس ضمن میں بہتر اور معیاری تعلیمی سہولیات کی فراہمی کو ہرممکن یقینی بنایاجارہاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ بچوں کو نصابی کتب کی مفت فراہمی بروقت کی جائے۔ گورنرنے اس موقع پر کہاکہ تعلیم ہی قوموں کی ترقی وخوشحالی کی ضامن ہے اور تعلیم سے محروم معاشرے ترقی یافتہ اقوام کے ساتھ مقابلے کی دوڑمیں پیچھے رہ جاتے ہیں۔

انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خاص طور پر اس بات پر زوردیا کہ پورے معاشرے کو مل کرنئی نسل کو تعلیم کے زیورسے آراستہ کرنے کیلئے حکومت کا ساتھ دیناہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہماراہدف ہے کہ فاٹامیں شرح خواندگی 100فیصد تک بڑھائی جائے اور اس ضمن میں بہتر اور معیاری تعلیمی سہولیات کی فراہمی کو ہرممکن یقینی بنایاجارہاہے۔وہ قبائلی علاقہ جات میں پانچویں اور آٹھویں جماعت کے سنٹرلائزڈ امتحانات میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء وطالبات میں انعامات تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا، سیکرٹری سوشل سیکٹر فاٹا، ایجنسی ایجوکیشن آفیسرز، ڈائریکٹرایجوکیشن فاٹا، بڑ تعدادمیں طلباء وطالبات ، ان کے والدین اور دیگرمتعلقہ حکام بھی شریک تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء وطالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ کامیاب مستقبل کو یقینی بنانے کیلئے انہیں اپنی محنت جاری رکھناہوگی۔

انہوں نے کہاکہ فاٹامیں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے تاکہ یہ طلباء اور نوجوان نسل دنیا بھرمیں پاکستان کا نام اور بالخصوص فاٹا کا نام روشن کریں۔ انہوں نے کہاکہ قوموں کی سماجی ومعاشی ترقی میں تعلیم کا کردار مسلمہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقہ جات میں امن وامان کا قیام، ٹی ڈی پیز کی باعزت واپسی وبحالی اور علاقے کی تعمیرنو سمیت تعلیم کے شعبے میں بہتری ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

انہوں نے کہاکہ فاٹا میں ہربچے کو اس کی دہلیزپر تعلیم تک رسائی کا سامان مہیاکرنے کا عزم کررکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم کی بہتری اور طلباء کے ٹیلنٹ کو حقیقی معنوں میں استعمال میں لانے کیلئے اساتذہ کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس ضمن میں اساتذہ کو اپنا بہتر کردار ادا کرناہوگا اور ذمہ داری نبھاناہوگی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیاجائیگا ۔

انہوں نے کہاکہ فاٹا میں اساتذہ اور تعلیم سے وابستہ سٹاف کی حاضری جدید اورمربوط الیکٹرانک نظام سے یقینی بنائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ فاٹامیں سبجیکٹ سپشلسٹ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے NTS کے ذریعے میرٹ اور شفافیت پرمبنی بھرتی عمل میں لائی جارہی ہے اور 1,761 اساتذہ کی بھرتی کیلئے آسامیاں مشتہرکی جاچکی ہے جس سے تعلیم کے معیارمیں مثبت تبدیلی آئیگی۔

انہوں نے کہاکہ فاٹامیں معیار تعلیم کاجائزہ لینے کیلئے سنٹرلائزنڈامتحان لیاگیاہے اور اب یہ امتحان مستقبل میں بھی باقاعدہ طور پرمنعقد کیاجائیگا۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم کے شعبے میں بہتری لانے کیلئے اساتذہ اور متعلقہ سٹاف کیلئے سزا اور جزا کا معیار ان امتحانات میں طلباء کی کارکردگی سے مشروط ہوگا۔گورنرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فاٹامیں 5 لاکھ سے زائد بچے سکولوں سے باہرہے اور یہ ہمارے لئے بہت بڑا چیلنج کہ ان بچوں کو سکولوں میں داخل کیاجائے اور اس ضمن میں اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آج سے فاٹا کے تعلیمی اداروں میں داخلہ مہم کا باقاعدہ آغاز کیاجارہاہے جوکہ 31 مئی تک جاری رہے گا اور پہلے مرحلے میں 1,40,000 بچوں کو سکولوں میں داخل کیاجائیگا ۔ گورنرنے اس موقع پر کہاکہ فاٹامیں تعلیمی ایمرجنسی کانفاذ کردیاگیاہے اور ہماراہدف ہے کہ فاٹامیں شرح خواندگی 100فیصد تک بڑھائی جائے اور اس ضمن میں بہتر اور معیاری تعلیمی سہولیات کی فراہمی کو ہرممکن یقینی بنایاجارہاہے۔

انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ بچوں کو نصابی کتب کی مفت فراہمی بروقت کی جائے۔ گورنرنے اس موقع پر کہاکہ تعلیم ہی قوموں کی ترقی وخوشحالی کی ضامن ہے اور تعلیم سے محروم معاشرے ترقی یافتہ اقوام کے ساتھ مقابلے کی دوڑمیں پیچھے رہ جاتے ہیں۔ انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خاص طور پر اس بات پر زوردیا کہ پورے معاشرے کو مل کرنئی نسل کو تعلیم کے زیورسے آراستہ کرنے کیلئے حکومت کا ساتھ دیناہوگا۔ اس موقع پر گورنرنے پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء وطالبات میں انعامات بھی تقسیم کئے اور انہیں مبارک باد دی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں