مالا کنڈ ڈویژن میں کسٹم ایکٹ کے نفاذ کا فیصلہ واپس لینے کیلئے سمری صدر مملکت کو بھیجی جا رہی ہے ‘صوبائی حکومت

جمعرات 7 اپریل 2016 14:47

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 اپریل۔2016ء) صوبے خیبر پختونخوا حکومت نے کہا ہے کہ مالا کنڈ ڈویژن میں کسٹم ایکٹ کے نفاذ کا فیصلہ واپس لینے کیلئے سمری صدر مملکت کو بھیجی جا رہی ہے تاکہ وہاں کے عوام کو ٹیکسوں سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان مشتاق غنی نے تصدیق کی کہ صوبائی حکومت کی طرف سے سفارشات پر مبنی ایک سمری تیار کی ہے، صدر مملکت ممنون حسین کو بھیجی جا رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ سمری میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ مالا کنڈ ڈویژن گذشتہ کئی برسوں سے دہشت گردی اور شدت پسندی سے بری طرح متاثر رہا ہے اور عوام نے بڑے نقصانات برداشت کیے لہٰذا اس علاقے میں نافذ کردہ کسٹم ایکٹ کے فیصلے کو واپس لیا جائے۔انھوں نے کہا کہ گذشتہ سال ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں یہ فیصلہ اس بنیاد پر کیا گیا تھا کہ مالا کنڈ ڈویژن میں شدت پسندی کے واقعات میں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں بڑی تعداد میں استعمال ہو رہا ہے اس وجہ سے دہشت گردی روکنے کی بنا پر اس علاقے کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

مشتاق غنی نے بتایا کہ مالاکنڈ کے تمام اضلاع کے حالات میں اب کافی حد تک بہتری آئی ہے لہٰذا اس بنیاد پر وہاں ٹیکس کے نفاذ کی کوئی ضرورت باقی نہیں رہی۔ان سے جب سوال کیا گیا کہ صدر مملکت صوبائی حکومت کی سفارشات کو تسلیم کریں گے یا نہیں تو اس پر مشتاق غنی نے کہا کہ جب صوبے کی طرف سے ایکٹ کی نفاذ کی واپسی کی سفارشی کی جا رہی ہے تو صدر مملکت کو ضرور قبول کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں