ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں کسی قسم کی تاخیر ، بدعنوانی اور سستی برداشت نہیں کی جائیگی،اقبال ظفرجھگڑا

فاٹاکے عوام کی بہتری کیلئے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیاجائیگا،گورنرخیبرپختونخوا کی زیرصدارت اہم اجلاس

بدھ 6 اپریل 2016 18:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 اپریل۔2016ء) گورنرخیبرپختونخوا انجینئر اقبال ظفرجھگڑا نے کہاہے کہ قبائلی عوام نے ملکی امن واستحکام کی خاطر لازوال قربانیاں دی ہیں اور اب وقت آگیاہے کہ ان کی فلاح وبہبود اور تعمیروترقی کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھائے جائیں ۔ انہوں نے فاٹا سیکرٹریٹ کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ فاٹا میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار کو مزید تیزکیاجائے اور شفافیت کو یقینی بنایاجائے ۔

انہوں نے کہاکہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں کسی قسم کی تاخیر ، بدعنوانی اور سستی برداشت نہیں کی جائیگی۔ فاٹاکے عوام کی بہتری کیلئے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیاجائیگا۔وہ بدھ کے روز گورنرہاؤس پشاور میں فاٹامیں سالانہ ترقیاتی پروگرام 2015-16کے جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا محمد اسلم کمبوہ، سیکرٹری پلاننگ اینڈڈویلپمنٹ شکیل قادر،ایڈیشنل سیکرٹری برائے گورنر، ڈی جی ایم اینڈای فاٹا ، ڈائریکٹرپراجیکٹس فاٹا اوردیگرمتعلقہ حکام بھی موجود تھے۔

اجلاس میں سیکرٹری پلاننگ اینڈڈویلپمنٹ شکیل قادر نے سالانہ ترقیاتی پروگرام برائے سال 2015-16 کے حوالے سے ایک تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایاگیاکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام 2015-16 کا کل بجٹ 16,765 ملین روپے ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ 973 ترقیاتی منصوبوں میں سے 654 منصوبوں پر کام جاری ہے جبکہ 319 نئے منصوبہ جات ہیں۔اجلاس کو مزید بتایاگیاکہ 16,765 ملین روپے کی لاگت سے مکمل ہونیوالے ان ترقیاتی منصوبوں کیلئے 7,450 ملین روپے جاری کئے جاچکے ہیں۔

بریفنگ میں ترقیاتی کاموں کی رفتار اور نئے منصوبوں کے حوالے سے بھی گورنرکو آگاہ کیاگیا۔ گورنرنے اس موقع پر ہدایت کی کہ فاٹا میں ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار کو مزید تیزکیاجائے اور اس حوالے سے ترقیاتی سرگرمیوں پرعمل درآمد یقینی بنایاجائے۔ انہوں نے کہاکہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں کسی قسم کی تاخیر، بدعنوانی برداشت نہیں کی جائیگی۔

انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں کی منصوبہ بندی کیلئے فاٹامیں متعلقہ علاقوں کی ضروریات اور ترجیحات کو مدنظر رکھ کر ترقیاتی منصوبوں پرتوجہ دی جائے اور اس امر کو یقینی بنایاجائے کہ ترقیاتی منصوبوں کے فوائد سے زیادہ سے زیادہ افراد مستفید ہوسکیں۔ انہوں نے مزید ہدایت کہ قبائلی عوام کی فلاح وبہبود اور ان کی محرومیوں کے ازالے کیلئے خاص طور پر شعبہ صحت اور تعلیم کو ترجیحی بنیادوں پر آئندہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ بنایاجائے۔

گورنرنے اس موقع پرکہاکہ کام کی رفتار اورکارکردگی پر کھڑی نظر رکھی جائیگی اور کسی قسم کی کوتاہی اور سستی برداشت نہیں کی جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ ترقیاتی منصوبوں کامقصد فاٹا کے عوام کی اجتماعی ترقی سمیت قبائلی علاقوں سے غربت کاخاتمہ ہے تاکہ عام لوگوں کی زندگی میں بہتری آسکے۔ گورنرنے کہاکہ آئندہ منصوبہ بندی میں علاقوں کی ضروریات کو ترجیح دی جائے تاکہ حقیقی معنوں میں ان علاقوں کی ترقی ہو اور عوام بنیادی ضروریات اور سہولیات سے مستفیدہوسکیں۔

گورنرنے مزید ہدایت کی کہ تمام متعلقہ محکموں افسران موقع پرجاکر ترقیاتی منصوبوں پرکام کاجائزہ لیں اور ان منصوبوں میں معیار اورشفافیت کو یقینی بنائیں تاکہ یہ منصوبے بروقت مکمل کئے جاسکیں۔ گورنرنے ہدایت کی کہ فاٹامیں توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے انرجی پیداکرنے کے متبادل ذرائع پربھی غورکیاجائے اور خاص طور پر ٹیوب ویلوں کو سولر انرجی پرمنتقل کیاجائے۔

گورنرنے ہدایت کی کہ خاص طور پر متعلقہ محکموں کے اہلکاروں کی ٹریننگ اور کیپسٹی بلڈنگ پرتوجہ دی جائے۔ اجلاس میں آئندہ مالی سال 2016-17 کے حوالے سے بھی عوام کی ضروریات اورمفادات کی ترجیحات کا جائزہ لیا گیا اور اس امر کو یقینی بنایاگیا کہ آئندہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ایسے منصوبے لائے جائیں جس سے حقیقی معنوں میں قبائلی عوام مستفیدہوسکیں۔ گورنرنے ہدایت کی کہ نئے ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ پہلے سے جاری منصوبہ جات کو جلد ازجلد مکمل کیاجائے اور انفراسٹرکچر میں بہتری لانے سمیت خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں