11اپریل کو ملاکنڈ ڈویژن میں شٹر ڈاوٴن ہڑتال کسٹم ایکٹ کیخلاف ریفرنڈم ثابت ہوگا،مشتاق احمدخان

پانامہ لیکس نے پاکستان کے تمام بڑے سیاستدانوں ،خاندانوں کی کرپشن کو بے نقاب کردیا، وزیر اعظم کا قوم سے خطاب بھونڈا مذاق ہے عدالتی کمیشن پر اعتماد نہیں، آئس لینڈ کے وزیر اعظم کی طرح محمد نواز شریف بھی وزرات عظمیٰ سے استعفیٰ دیں،امیرجماعت اسلامی خیبرپختونخوا

بدھ 6 اپریل 2016 17:24

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 اپریل۔2016ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ11اپریل کو ملاکنڈ ڈویژن میں شٹر ڈاوٴن ہڑتال کسٹم ایکٹ کے خلاف ریفرنڈم ثابت ہوگا۔ جماعت اسلامی کے ایم این ایز ، ایم پی ایز، ڈسٹرکٹ اور تحصیل ناظمین شٹر ڈاوٴن ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لئے تاجر تنظیموں اور سیاسی جماعتوں سے رابطے تیز کردیں۔

ہر سطح کی تنظیمیں شٹر ڈاوٴن ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لئے دن رات ایک کردیں۔ پانامہ لیکس نے پاکستان کے تمام بڑے بڑے سیاستدانوں اور ان کے خاندانوں کی کرپشن کو بے نقاب کیا ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف کا قوم سے خطاب بھونڈا مذاق ہے۔وزیر اعظم کے بنائے گئے عدالتی کمیشن پر اعتماد نہیں۔ آئس لینڈ کے وزیر اعظم کی طرح نواز شریف بھی وزرات عظمیٰ سے استعفیٰ دیں۔

(جاری ہے)

پاکستانی عوام سکتے میں ہیں ، انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ روزانہ نئے نئے ٹیکسوں سے ان کی کھال اتارنے والے حکمران کتنے بے رحم ہیں ۔ٹیکس سے بچنے کیلئے سرمایہ باہر منتقل کرنے والوں کو قوم سے ٹیکسوں کا مطالبہ زیب نہیں دیتا ۔کرپٹ حکمران، کرپٹ پارٹیاں اور کرپٹ نظام امریکہ اور بھارت سے زیادہ بڑا خطرہ ہے۔ پاکستان میں احتساب کے لئے کوئی ادارہ موجود نہیں۔

نیب کرپشن کا سد باب کرنے کی بجائے پلی بارگیننگ کے ذریعے کرپشن کو پروان چڑھانے میں مصروف ہے۔ کرپٹ افراد کو کلین چِٹ دینے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔ قوم کا پیسہ چوری کرنے والوں سے قوم کا پیسہ نکالنا نیب کی ذمہ داری ہے۔جماعت اسلامی کا یہ موٴقف درست ثابت ہوگیا کہ کرپشن ہی پاکستان کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ جماعت اسلامی نے کرپٹ حکمرانوں اور نظام کے خلاف اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان اور کرپشن فری پاکستان تحریک شروع کررکھی ہے۔

ہمارا دامن کرپشن سے پاک ہے اس لئے ہم ہی کرپشن کرنے والے افراد اور اداروں کا کڑا احتساب کرسکتے ہیں۔ملک میں فحاشی پھیلانے کی اجازت اور تبلیغی جماعت پر پابندی لگائی جارہی ہے۔ تبلیغی جماعت پر پابندی کسی صورت برداشت نہیں۔ ان خیالات اظہار انہوں نے کرک کے نواحی علاقے مکوڑی میں جلسہ اسلامی انقلاب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ سے جماعت اسلامی ضلع کرک کے امیر مولانا تسلیم اقبال اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

مشتا ق احمد خان نے کہا کہ بیرون ملک سے کثیر رقم ہر ششماہی حاصل کی جاتی ہے اور ان پر ٹیکسوں کا بے انتہا بوجھ بھی ڈالا جاتا ہے ۔ آف شور کمپنیوں میں لگایا گیا سرمایہ اگر قانونی طریقے سے حاصل کیا گیا ہوتا تواسے چھپانے کی ضرورت پیش نہ آتی ۔ دولت چھپانے اور بیرون ملک سرمایہ لگانے والے حکمران کس منہ سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہیں ۔

پاناما لیکس نے بڑے بڑے شریفوں اور پردہ نشینوں کو بے نقاب کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کی راہ میں خود حکمران سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ۔سپریم کو رٹ کو اس سنگین معاملے کا از خود نوٹس لیکر قومی مجرموں کے خلاف سخت ترین کاروائی کرنی چاہئے ۔جو شخص قومی منصب اور سرکاری ذمہ داری پر ہو اسے ذاتی کاروبار نہیں کرناچاہیے ۔وہ سرکاری منصب کو اپنا کاروبار پھیلانے کے لیے استعمال کرتاہے۔

پاناما لیکس نے ثابت کر دیاہے کہ اس حمام میں سب ننگے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب نے کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کے بجائے ان سے بارگیننگ شروع کردی ہے ۔ احتساب کے نام پر بننے والے ادارہ چوروں ، لٹیروں اور کرپٹ مافیا کا محسن بن چکا ہے۔ نیب کو بااختیار بنانے اور اس میں موجود کرپٹ عناصر کا قلع قمع کرکے ہی احتساب کا عمل موٴثر بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سراج الحق نے کرپشن کے خلاف جو تحریک شروع کی ہے وہ اب قومی تحریک بن چکی ہے۔ سراج الحق خود کرپشن سے پاک ہیں اس لئے وہی کرپٹ اشرافیہ کا احتساب کرسکتے ہیں۔ کرپٹ افراد کو قانون کے کٹہرے میں لاکر اور ان کو کڑی سزائیں دے کر اسلامی، خوشحال اور کرپشن فری پاکستان بنائیں گے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں