بلاول زرداری خود پارٹی کی سربراہی چھوڑ کر غیر مسلم کو اپنی پارٹی کا سربراہ بنائیں ،مشتاق احمد خان

منگل 29 مارچ 2016 23:01

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 مارچ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ بلاول زرداری خود پارٹی کی سربراہی چھوڑ کر غیر مسلم کو اپنی پارٹی کا سربراہ بنائیں ۔ ملک کو سیکولر اور لبرل بنانے کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء کے ملک میں شریعت کے نفاذ، الیکٹرانک میڈیا پر فحاشی کے خاتمے، لاوٴڈ سپیکرز پر حمد و نعت کی اجازت اور تحفظ ناموسِ رسالت قانون کو نہ چھیڑنے کی ضمانت جیسے مطالبات دستور کے دائرے کے اندر ہیں۔

جماعت اسلامی دھرنے والوں کے ان جائز مطالبات کی حمایت کرتی ہے۔حکومت فوری طور پر دھرنا دینے والوں کے خلاف مقدمات واپس لیں دھرنے دینے والوں سے مذاکرات کریں اور ان کے مطالبات کوفور ی طوری طور پر تسلیم کریں ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کی حکومت آئی تو بجلی 5روپے یونٹ ملے گی اور پٹرول کی فی لٹر قیمت 20روپے ہوگی۔ ہماری حکومت میں ہر بچے کو مفت تعلیم ملے گی اور کوئی بھی علاج سے محروم نہیں ہوگا۔

جماعت اسلامی نے کرپشن کے خلاف تحریک شروع کی ہے۔ نیک اور دیانتدار قیادت کو لا کر پاکستان کو کرپشن فری پاکستان بنائیں گے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے مشین کورونہ طاوٴس یونین کونسل چک ہوتی میں شمولیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی ضلع مردان کے امیر مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمن، سیکرٹری جنرل عماد اکبر، تحصیل نائب ناظم مردان مشتاق سیماب، ممبر ضلع کونسل یوسی چک ہوتی و امیر جماعت اسلامی پی کے 25 حاجی احمد سلطان ، جماعت اسلامی یوتھ ضلع مردان کے صدر نعمان یوسف اور مسلم شاہ نے بھی خطاب کیا۔

جلسہ میں سینکڑوں افراد نے مختلف سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہوکر جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ جماعت اسلامی کے صوبائی امیر نے ان افراد کو خوش آمدید کہا اور انہیں جماعت کی ٹوپی اور جھنڈہ دیا۔ مشتاق احمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ مخصوص ٹولہ ملک کو سیکولر اور لادین بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ بلاول زرداری کا بیان بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

بلاول زرداری سے کہتا ہوں کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا ہے اور اس میں اسلام کے سوا کوئی نظام نہیں چل سکتا۔ پاکستان کا آئین اسلامی ہے اور وہ کسی غیر مسلم کو صدر یا وزیر اعظم بنانے کی اجازت نہیں دیتا۔ بلاول خود اپنی جماعت کا سربراہ کسی غیر مسلم کو بنائیں پھر ملک کی بات کریں۔ سیکولر ازم اور لبرل ازم کو قطعاً برداشت نہیں کریں گے۔انھوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ممتاز قادری کی پھانسی کے خلاف دھرنا دینے والوں کے مطالبات دستور کے مطابق ہیں۔

حکومت سے ملک میں شریعت کے نفاذ کا مطالبہ، الیکٹرانک میڈیا پر فحاشی کے خاتمے ، لاوٴڈ سپیکروں پر حمد و نعت پڑھنے کی اجازت اور تحفظ ناموس رسالت قانون کو نہ چھیڑنے کے مطالبات آئین اور قانون سے متصادم نہیں۔ جماعت اسلامی دھرنے والوں کے دستور کے دائرے کے اندر ان مطالبات کی مکمل حمایت کرتی ہے ۔ حکومت بھی ان کے مطالبات مانتے ہوئے یقین دہانی کرائے اور مطالبات کو پورا کرے۔

۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ملک سے کرپشن کے خاتمے کا عزم لے کر کرپشن فری پاکستان تحریک شروع کی ہے۔ کرپشن کے ناسور کو ختم کرکے ہی ترقی و خوشحالی آسکتی ہے۔ سراج الحق کی قیادت میں پاکستان کو کرپشن سے پاک کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت آئی تو دستور کے آرٹیکل 37اور 38کو عملی طور پر نافذ کریں گے ۔ ہماری حکومت میں بچوں کو مفت تعلیم دی جائے گی۔

ریاست کے افراد کا علاج اور ادویات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہوگی۔ عوام اپنے ووٹ کی طاقت نیک اور دیانتدار لوگوں کے حق میں استعمال کریں گے تو ملک ترقی کے راستے پر گامزن ہوگا۔ عوام جماعت اسلامی کی قیادت کو منتخب کریں کیونکہ جماعت اسلامی ملک کی قیادت ملک کو مشکلات اور مسائل سے نکال کر ترقی کے راستے پر گامزن کرسکتی ہے

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں