درسی کتب کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا وقت کا تقاضا ہے، عاطف خان

بلاشبہ آگے بڑھنے ،عالمی برادری میں باوقار مقام حاصل کرنے کیلئے معیاری تعلیم کا حصول ہی واحد ذریعہ ہے،وزیرتعلیم خیبرپختونخوا

جمعرات 24 مارچ 2016 17:24

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 مارچ۔2016ء) خیبر پختونخوا کے وزیر ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ درسی کتب کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا وقت کا تقاضا ہے لہٰذا محکمے کے حکام ماہرین تعلیم کی آراء حاصل کرکے اپنی سفارشات تیار کریں تاکہ اس سلسلے میں عملی اقدامات اٹھا ئے جاسکیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں ٹیکسٹ بک کوالٹی ریفارم پر منعقدہ بریفنگ کے دوران کیا۔

اس موقع پردوسروں کے علاوہ سیکرٹری ابتدائی تعلیم افضل لطیف ،ایڈیشنل سیکرٹری قیصر عالم اور ڈائریکٹر تعلیم رفیق خٹک بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر کو ٹیکسٹ بک پالیسی،سکیم آف سٹڈیز،قومی و بین الاقوامی درسی کتب اور نصاب کے خدوخال اور موجودہ نصاب تعلیم اور درسی کتب کے معیار کے بارے میں تفصیل سے بتایا گیااور درسی کتب اور نصاب کی بہتری کے لئے کئی تجاویزو سفارشات بھی پیش کی گئیں۔

(جاری ہے)

وزیر تعلیم نے کہا کہ بلاشبہ آگے بڑھنے اور عالمی برادری میں باوقار مقام حاصل کرنے کے لئے معیاری تعلیم کا حصول ہی واحد ذریعہ ہے ۔جب تک ہر بچے کومعیاری تعلیم کی فراہمی یقینی نہیں ہو گی آگے بڑھنے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتااس لئے ہماری حکومت کی توجہ ہربچے کے ہاتھ میں قلم دیناہے اوریہی پیسے کابہترین مصرف ہے۔ان کا کہنا تھاکہ صرف میٹروز، اورنج ٹرین اور موٹر ویز کی تعمیر ترقی کا معیار نہیں بلکہ اس کے لئے تعلیم ہی واحد زینہ ہے۔

ترقیافتہ ممالک کی ترقی کا راز صرف اور صرف تعلیم ہی میں مضمر ہے لہٰذا پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی اولین ترجیح تعلیم ہے اور شعبہ تعلیم کابجٹ 100ارب روپے سے اوپر لے جانااس کا عملی ثبوت ہے۔ عاطف خان نے کہا کہ معیاری تعلیم عام کرنے کے لئے درسی کتب اور نصاب کا عالمی معیار کے مطابق ہونا انتہائی ضروری ہے اس لئے ماہرین تعلیم سے مشاورت کی روشنی میں درسی کتب اور نصاب کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹ بک بورڈ کی ذمہ داریوں کابھی ازسر نو تعین کرنا ہے کیونکہ بورڈ کا کام صرف درسی کتب کی اشاعت نہیں بلکہ عالمی سطح پر وقتاًفوقتاً رونما ہونے والی نئی تبدیلیوں اور شعبہ تعلیم میں متعارف کردہ نئی جہتوں اور اصلاحات کومد نظر رکھ کر درسی کتب کی بہتری کے لئے سفارشات تیار کرنے کے ساتھ ساتھ درسی کتب میں ایسا مواد شامل کرناہے جس سے بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ ہو۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں