اے این پی کی صوبائی کابینہ کا اجلاس ،پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنیوالے عہدیداران ،کارکنوں کیخلاف کارروائیاں

پشاور کے 14 ،صوابی کے 17 افراد کو شوکاز نوٹس جاری ،ہنگو ، کوہاٹ ،کرک کے پانچ عہدیداران کی رکنیت سال کیلئے معطل پشاور کے صدر کو 7 دن کے اندر کونسل سے اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت ، ہنگو ،کوہاٹ کی تنظیمیں توڑ دی گئیں

جمعرات 10 مارچ 2016 22:03

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 مارچ۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کی صوبائی کابینہ کے اجلاس میں متعدد تنظیموں ، عہدیداروں اور کارکنوں کے خلاف کاروائیاں کی گئیں جنہوں نے گزشتہ بلدیاتی الیکشن میں پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزیاں کیں اور پارٹی کی کاز اور اُمیدواروں کو نقصان پہنچایا۔اس سلسلے میں جمعرات کے روز باچا خان مرکز پشاور میں صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی کی صدارت میں صوبائی کابینہ کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں تحقیقاتی کمیٹیوں کی رپورٹس پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔

اے این پی سیکرٹریٹ سے جاریکردہ بیان کے مطابق اجلاس میں ضلع پشاور کے 14 اور ضلع صوابی کے 17 عہدیداران اور کارکنوں کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے اور ان کو ہدایت کی گئی کہ وہ تین دن کے اندر تحریری طور پر اپنی پوزیشن واضح کریں ورنہ ان کے خلاف یکطرفہ کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اے این پی ضلع پشاور کے صدر کو ہدایت کی گئی کہ وہ سات دن کے اندر ضلعی کونسل سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرے۔

اس ضمن میں ان کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ 17 مارچ کو صبح 10 بجے باچا خان مرکز میں کونسل کا اجلاس طلب کرکے اعتماد کا ووٹ لیں۔ایک اور اقدام کے طور پر ہنگو اور کوہاٹ کی ضلعی تنظیمیں توڑ دی گئیں اور فارم سازی ، تنظیم سازی کیلئے آرگنائزر مقرر کیے گئے اور ان کو ہدایت کی گئی کہ وہ تین ماہ کے اندر نئی ضلعی تنظیموں کے قیام کو یقینی بنائیں۔ڈسپلن کی خلاف ورزی پر ہنگو ، ٹانک اور کرک کے متعدد عہدیداران اور کارکنوں کی پارٹی رکنیت ایک ایک سال کیلئے معطل کر دی گئی۔

جن افراد کی رکنیت معطل کی گئی ان میں کرک کے احمد فاروق ، حاجی الیاس ، ضمیر بادشاہ ، ہنگو کے حسن خان اور ٹانک کے عظمت خان شامل ہیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحقیقاتی کمیٹیاں آگے بھی اپنا کام جاری رکھیں گی اور اضلاع کی کارکردگی ، کارگزاری کے ایک مستقل نظام کے تحت جائزہ لیتی رہیں گی اور اس کے ساتھ ساتھ تنظیموں کو فعال بنانے کیلئے عوامی رابطوں کو تیز اور مربوط بنائے گی۔

ان کمیٹیوں کو یہ ذمہ داری بھی سونپی گئی کہ وہ صوبے کے ہر ضلع اور حلقے میں صوبائی صدر کیلئے ورکرز کنونشن کا انعقاد کریں گی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ پارٹی کو مزید فعال اور متحرک بنانے کیلئے ڈسپلن کو بہر صورت یقینی بنایا جائیگا اور اس سلسلے میں کسی کے ساتھ بھی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر تمام فیصلے میرٹ پر کیے جائیں گے اور کارکنوں کی رائے اور خواہشات کا احترام کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں