آئی جی خیبرپختونخوا کادورہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال،شبقدر دھماکے میں زخمیوں کی عیادت کی

خودکش حملہ آور کے اعضاء ٹیسٹ کیلئے بھیجوادیئے ،رپورٹ کی روشنی میں کاروائی مزید تیز کی جائیگی 99.5فیصد بھتہ خوری کی کالیں افغانستان سے آرہی ہیں، افغان سفیر کو وہ تمام نمبرات حوالہ کئے گئے ہیں،آئی جی خیبرپختونخوا

منگل 8 مارچ 2016 20:06

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 مارچ۔2016ء) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان دُرانی نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کا دورہ کیا جہاں انہوں نے گذشتہ روز چارسدہ کی تحصیل شبقدر کی سیشن کورٹ میں خودکش حملے میں زخمی پولیس کانسٹیبل اور دیگر زخمیوں کی عیادت کی۔ آئی جی پی ہسپتال پہنچنے پر سیدھا آرتھوپیڈک وارڈ میں داخل زخمی پولیس کانسٹیبلعبد المعبوداور دھماکے میں دیگر زخمی شہریوں آصف ، آفتاب حسین اور فضل سید کے بستروں پر گئے اور اُن کی عیادت کرتے ہوئے موقع پر موجود ڈاکٹروں سے اُن کی زخموں کی نوعیت اور اب تک فراہم کردہ علاج معالجے کے بارے میں دریافت کیا۔

آئی جی پی نے تمام زخمیوں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے ان کی دلیری اور جرات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔

(جاری ہے)

آئی جی پی نے جب زخمی شہری افتاب حسین سے کہا کہ سب نے مل کر یہ جنگ جیتنی ہے تو آفتاب حسین نے کہا کہ ’’جناب ہم یہ جنگ جیت چکے ہیں‘‘۔اس موقع پر موجود میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے۔ آئی جی پی نے کہا کہ ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں ہیڈ کانسٹیبل میاں نسیم اﷲ اور کانسٹیبل محمد یامین نے جرات و بہادری کی نئی داستان رقم کی ہے۔

دونوں جوان خودکش حملہ کی راہ میں سیسہ پلائی دیوار بن گئے جب کانسٹیبل نے خودکش کا ارادہ بھانپ لیا تو زخمی ہونے کے باوجود اسے کے پیچھے بھاگ کر اُسے احاطہ عدالت میں دبوچ لیا جس پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اُڑا دیا اگر خودکش حملہ آور عدالت میں داخل ہونے میں کامیاب ہوتے یا بازار کی طرف آتے تو اس سے بھی بڑی تباہی ہوتی۔ آئی جی پی نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان اور چیف آف دی آرمی سٹاف کی جانب سے کل کے واقعے میں خیبر پختونخوا پولیس کی کارکردگی کو خرج تحسین پیش کرنا فورس کے جوانوں کے لیے عزت افزائی اور اعزاز کی بات ہے۔

ایک سوال کے جواب میں آئی جی پی نے کہا کہ خودکش حملہ آور کے اعضاء ٹسٹ کے لیے بھیجوائے گئے ہیں۔ جس کی رپورٹ کی روشنی میں کاروائی مزید تیز کی جائیگی۔ ایک اور سوال کے جواب میں آئی جی پی نے کہا کہ 99.5 فی صد بھتہ خوری کی کالیں افغانستان سے آرہی ہیں۔ صوبہ کے حالیہ دورے کے موقع پر اُن کے سفیر کو وہ تمام نمبرات حوالہ کئے گئے ہیں۔ اور انہوں نے افغانستان کی سرزمین استعمال کرنے والے بھتہ خوروں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لانی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

آئی جی پی نے کہا کہ شہر کے اندر مقامی بھتہ خوروں کا بالکل صفایا کر دیا گیا ہے۔ پچھلے دو ڈیڑھ ماہ کے اندر کسی مقامی بھتہ خور کی جانب سے کسی کو کوئی کال وغیرہ نہیں آئی ہے۔ اسی طرح بندوبستی علاقے کے بھتہ خور حوالات یا جیلوں کی ہوا کھا رہے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں آئی جی پی نے کہا کہ صوبے کی امن و آمان کی صورتحال کنٹرول میں ہیں۔ پچھلے پانچ سالوں کے دوران بھتہ خوری اور دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔

آئی جی پی نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ عام جنگ نہیں وہ مایوسی کے عالم میں سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بنارہے ہیں تاہم ہم عوام کے بھر پورتعاون سے ان کا مکمل صفایا ہر قیمت پر یقینی بنائیں گے۔ آئی جی پی نے کہا کہ امن و آمان کے قیام کے لیے دنیا کے تمام بہترین اصولوں پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔ اور اس مقصد کے لیے ہر کسی کے تجاویزکا خیر مقدم کیا جائیگا۔

آئی جی پی نے تمام زخمیوں کو پھولوں کے گلدستے اور میٹھائی کی ٹوکریاں پیش کئے اور ڈاکٹروں کو اُن کو ہر ممکن بہترین طبی علاج معالجہ فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ چیف کیپٹل سٹی پولیس پشاور مبارک زیب خان، ڈی آئی جی مردان سعید وزیر، ایس ایس پی پشاور عباس مجید مروت اور پرنسپل اسٹاف آفیسر برائے آئی جی پی محمد افضل بھی اس موقع پر آئی جی پی کے ہمراہ تھے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں