ڈبلیو ایس ایس پی کیلئے کارکردگی کے پیمانے وضع کئے جائیں، عنایت اللہ

پانی اور صفائی بارے 98 فیصد سے زائد شکایتوں پر کارروائی کی گئی ہے پیسکو کے ساتھ بجلی بلوں کا مسئلہ حل کر کے میٹرز نصب کئے گئے ہیں ، ناصر غفور خان

جمعہ 4 مارچ 2016 21:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔04 مارچ۔2016ء) سینئر وزیر بلدیات عنایت اللہ خان نے واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز پشاور(ڈبلیو ایس ایس پی) کی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ادارے کی مزید فعالیت اور تسلسل کی غرض سے ہر شعبے کے لئے کارکردگی کے پیمانے(کے پی آئیز) وضع کئے جائیں، گلی محلوں اور سڑکوں پر گندگی پھینکنے کے رجحان کی روک تھام کے لئے مروجہ قوانین کا جائزہ لیا جائے کہ کونسا ادارہ قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں کارروائی کرے گا۔

وہ ڈبلیو ایس ایس پی کی کارکردگی بارے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں بورڈ کے ارکان ڈسٹرکٹ ناظم پشاور محمد عاصم خان، ڈاکٹر محمد اقبال خلیل، حاجی محمد جاوید ، شمائل بٹ ایڈوکیٹ، عثمان مروت، فقیر احمد پراچہ، ڈبلیو ایس ایس پی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئر محمدنعیم، جنرل منیجر آپریشنز ناصر غفور خان،پراجیکٹس منیجر شیدا محمد، زونل منیجر اشراف قادر، عارف رؤف، علی خان ، امین گل شنواری اور دیگر حکام نے شرکت کی قبل ازیں ڈبلیو ایس ایس پی کی ڈیڑھ سالہ کارکردگی بارے سینئر وزیر کو مفصل پریزنٹیشن دی گئی جس میں اب تک ہونے والے اہداف، مشکلات اور آئندہ کے منصوبوں کا احاطہ کیا گیا سینئر وزیر کو بتایا گیا کہ ناکارہ گاڑیوں، ٹیوب ویلوں کو استعمال میں لایا گیا ہے باقاعدہ شکایات سیل کام کر رہا ہے تیل اور بجلی کے اخراجات میں بچت کی گئی ہے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے استفادہ شروع کر دیا گیا ہے ہر شعبے کے لئے پیرا میٹرز متعارف کرائے گئے ہیں تاہم بعض حوالوں سے مشکلات کا سامنا ہے جن کے ازالے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

سی ای او انجینئر محمد نعیم اور جی ایم آپریشنز ناصر غفور خان نے پریذنٹیشن دیتے ہوئے کہا کہ کچرا اٹھانے کی شرح بڑھ گئی ہے، ڈبلیو ایس ایس پی تین شعبوں میں کام کر رہی ہے اور اب تک مقررہ اہداف کامیابی کے ساتھ حاصل کر چکی ہے، صفائی ستھرائی کے علاوہ چوہوں اور کتوں کے خلاف بھی مہم جاری ہے، صفائی کی غرض سے سپرے بھی کرایا جارہا ہے پانی اور صفائی بارے 98 فیصد سے زائد شکایتوں پر کارروائی کی گئی ہے پیسکو کے ساتھ بجلی بلوں کا مسئلہ حل کر کے میٹرز نصب کئے گئے ہیں جس سے بجلی بلوں کی مد میں لاکھوں روپے کی بچت ہوئی ہے۔

سینئر وزیر عنایت اللہ نے کہا کہ جو محکمے وزیر اعلیٰ کی ہدایات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اس بارے وزیر اعلیٰ سے رابطہ کیا جائے گا اس سلسلے میں ڈبلیو ایس ایس پی اور متعلقہ محکموں کا اجلاس بھی بلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کا اعتماد بحال کیا جائے، منتخب بلدیاتی نمائندے آگئے ہیں اب ڈبلیو ایس ایس پی کو ان کی جانب سے بھی فنڈ ملے گا لہٰذا انہیں بورڈ میں نمائندگی دی جائے، دنیا بھر میں میکنیکل سویپنگ رائج ہے بتدریج اس کا آغاز کیا جائے اے ڈی پی سکیم بناکر پیش کی جائے حکومت اس سلسلے میں بھرپور تعاون کرے گی، حکومت ڈبلیو ایس ایس پی کی کارکردگی مزید بہتر بنانا چاہتی ہے تاکہ آئندہ آنے والی حکومتوں کو اس کی ضرورت، اہمیت اور موجودگی کا احساس ہو ،صنعتی، تجارتی اور گھریلو صارفین سے ہونے والے محاصل اور اس میں ممکنہ اضافے بارے رپورٹ پیش کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اعداد وشمار کا ماضی کے اعداد وشمار سے موازنہ کیا جائے کہ کتنی بہتری آئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں