سرکاری کالونیوں سے تجاوزات ختم کی جائیں گی،اکبر ایوب

پیر 29 فروری 2016 21:52

پشاور۔29 فروری( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔29 فروری۔2016ء ) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان کی زیر صدارت سرکاری رہائشی کالونیوں میں تجاوزات ہٹانے سے متعلق ایک اہم اجلاس پیر کو سی اینڈ ڈبلیو سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا ۔سیکرٹری ایڈمنسٹریشن حسن محمود یوسفزئی نے اجلاس کو سرکاری رہائشی کالونیوں میں قائم کی جانے والی تجاوزات کے بارے میں تفصیلی طورپر آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری کالونیوں میں رہائش پذیر ملازمین کی جانب سے تجاوزات قائم کی گئی ہیں جن کو ہٹانے کے لئے انہیں وقتاً فوقتاً سٹیٹ آفیسر کی جانب سے نوٹسز بھی جاری کئے گئے ہیں لیکن رہائشیوں کی جانب سے ان پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

سیکرٹری ایڈمنسٹریشن نے اجلاس کو بتایا کہ اس ضمن میں بعض ملازمین نے از خود بھی ان تجاوزات کو ہٹا دیا جبکہ عدالت کی جانب سے بھی حکومت کو فوری طور پر تجاوزات ہٹا کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ عدالت کی جانب سے تجاوزات ہٹانے کے لئے بلا امتیاز کارروائی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔اجلاس کے شرکاء نے تجاوزات ہٹانے کی غرض سے بعض اہم فیصلے بھی کئے ۔

اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ تمام سرکاری رہائشی کالونیوں میں مرحلہ وار کارروائی کر کے تجاوزات ہٹا کر اوریجنل پلان کے مطابق بحال کیا جائے۔رہائش گاہوں کی چار دیواری کے باہر قائم کی جانے والی تجاوزات کوفوری طور پر ہٹایا جائے ۔اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ محکمہ انتظامیہ اور محکمہ مواصلات کے حکام مشترکہ طور پرسرکاری کالونیوں کامعائنہ کر کے انتہائی نوعیت کی تجاوزات کی نشاندہی کر یں اور رپورٹ مرتب کر کے دو دن میں پیش کریں۔

اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا کہ رہائشگاہوں کی بحالی کے لئے پی سی ون بنایا جائے جبکہ محکمہ مواصلات ان رہاشگاہوں کی بحالی کا کام کرے گا۔اجلاس کے شرکاء نے فیصلہ کیا کہ تجاوزات نہ ہٹانے والوں کی الاٹمنٹ بھی منسوخ کی جائے گی اور تجاوزات کا ملبہ ہٹانے پر اٹھنے والے اخراجات کی وصولی بھی ان ملازمین سے کی جائے گی۔اجلاس میں سرکاری رہائشی کالونیوں کی اپ لفٹ اور سہولیات کی فراہمی کے لئے تجاویز بھی پیش کی گئیں جن میں کالونیوں کی خوبصورتی میں اضافے ،جدید سہولیات کی فراہمی ،سیکیورٹی کو یقینی بنانے اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت دکانوں کی تعمیر شامل ہے۔اس سلسلے میں فنڈزکی فراہمی کے لئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو درخواست پیش کرنے کا فیصلہ بھی ہوا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں