پشاورمیں ٹریفک وارڈن سروس فنڈز کی کمی کا شکار

8 ماہ سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود مطلوبہ نفری پوری ہوئی اور نہ گاڑیاں فراہم کی گئی

اتوار 28 فروری 2016 16:38

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔28 فروری۔2016ء) پشاورمیں ٹریفک وارڈن سروس فنڈز کی کمی کا شکارہوگیا،8 ماہ سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود مطلوبہ نفری پوری ہوئی اور نہ گاڑیاں فراہم کی گئیں۔ ذرائع کے مطابق پشاورمیں 8 ماہ قبل ٹریفک وارڈن سروس شروع کی گئی۔ تاہم کئی ماہ گزر جانے کے باوجود مطلوبہ نفری پوری ہوئی اور نہ گاڑیاں ملیں۔

(جاری ہے)

عملہ کی تعداد کم ہونے کے باعث چارسدہ روڈ، دلہ زاک روڈ اور اندرون شہر وارڈنز تعینات نہیں ہوسکیں۔

ضلع پشاور کے لئے 1ہزار 9سو89 افسران اور وارڈنز کی ضرورت ہے۔ جبکہ صرف ایک ہزار کا عملہ دستیاب ہے۔ ایس پیز کی تین پوسٹوں پر ڈی ایس پیزتعینات ہیں۔ جبکہ ڈی ایس پیز کی 17 میں سے 6 پوسٹیں بھی خالی پڑی ہیں۔خیبرپختونخوا حکومت نے وارڈنز کو موٹرویز پولیس کے مساوی تنخواہ دینے کا وعدہ کیاتھا۔ جس کی سمری تاحال منظور نہیں ہوئی۔ ایس ایس ٹریفک صادق بلوچ کے مطابق 198 اے ایس آئیز کی بھرتی جلد مکمل ہوگی

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں