پشاور،حلیم جان قتل کیس ، پولیس جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول اٹھانا بھول گئی

دکان کی صفائی کے دوران دو گولیوں کے خول ملے ، مقتول کے اہلخانہ نے تاحال پولیس سے رابطہ نہیں کیا

پیر 15 فروری 2016 11:14

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 فروری۔2016ء ) پشاور میں چند دن قبل قتل ہونیوالے تاجر رہنما حلیم جان کے قتل کی تحقیقات کرنے والی پولیس کی غفلت ، جائے وقوعہ پر پڑے گولیوں کے خول اٹھانا ہی بھول گئے ، دکان سے صفائی کے دوران گولیوں کے خول مل گئے۔ پشاور کے مصروف ترین بازار قصہ خوانی میں نو فروری کو دن دیہاڑے تاجر رہنما حاجی حلیم جان کے قتل کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کیں۔

پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے لیکن شاید مکمل توجہ نہیں دی گئی جبھی فائر کی گئی دو گولیوں کے خول وہیں پڑے رہے۔ گذشتہ روز حاجی حلیم جان کی دکان کی صفائی کے دوران خول ملے جو ان کے بیٹے کے حوالے کیے گئے۔ قصہ خوانی کے بیک سائڈ سے داخل ہونیوالے قاتل کی گولیوں کے نشانات ابھی تک دکان پر موجود ہیں۔

(جاری ہے)

تاجر رہنما کی قتل کی ایف آئی آر ایس ایچ او تھانہ خان رازق شہید جنگی خان کی مدعیت میں درج کی گئی جس میں قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں تاہم ابھی تک مقتول کے خاندان کے کسی فرد نے تھانے سے رابطہ نہیں کیا۔

انوسٹی گیشن آفیسر چھٹی کے باعث تھانے میں موجود نہیں تھے جبکہ دوسری طرف تاجر تنظیمیں تحقیقاتی آفیسروں کی کام سے بھی مطمئن نہیں۔ حاجی حلیم جان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی تیار کر لی گئی جس کے مطابق ٹارگٹ کلر نے 4 گولیاں فائر کیں۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں